|

وقتِ اشاعت :   October 1 – 2013

o°کوئٹہ (آن لائن) نواب بگٹی قتل کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایک بار پھر سابق صدر پرویز مشرف کو پیش کرنے کا حکم دیدیا بلوچ بزرگ قوم پرست رہنماء نواب محمد اکبر خان بگٹی کے مقدمہ قتل سے متعلق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت ون کے جج طارق انور کاسی نے سماعت کی سماعت کے دوران سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب شیر پاؤ اور سابق صوبائی شعیب نوشیروانی پیش ہوئے کرائم برانچ حکام کی جانب سے مقدمہ میں نامزد ملزمان کی عدم پیشی سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ سابق صدر کو آج اسلام آباد میں ایک مقدمے میں عدالت میں پیش ہونا تھا اس لئے وہ کوئٹہ نہیں آسکے جس پر عدالت نے سابق صدر کو آئندہ تاریخ سماعت پر عدالت میں ہر صورت پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت دی کہ اگر آئندہ پیشی پر سابق صدر کو پیش نہ کیا گیا تو سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عدالت میں پیش ہوں جس کے بعد عدالت نے نواب بگٹی مقدمہ قتل کی سماعت 22اکتوبر تک ملتوی کردی سماعت کے بعد نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی کی جانب سے مقدمہ کی پیروی کرنے والے سہیل احمد راجپوت ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواب محمد اکبر خان بگٹی کے مقدمہ قتل میں نامزد ملزمان کی گرفتاری اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جارہا اور موجودہ حکومت کا کردار بھی انتہائی مایوس کن ہے بلکہ تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں تاکہ ملزمان کو انصاف کے کٹہرے تک لانے سے بچایا جاسکے حالانکہ بلوچستان ہائیکورٹ اس حوالے سے واضح احکامات جاری کرچکی ہے مگر عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا اور عدالتی احکامات کو نظر انداز کیا جارہا ہے جو نیک شگون نہیں اور اس کے انتہائی خطرناک اور تباہ کن نتائج سامنے آسکتے ہیں ۔