|

وقتِ اشاعت :   October 3 – 2013

petrolکوئٹہ ( آن لائن ) صوبائی دارالحکومت کوئٹہ پیٹرول پمپوں کی ہڑتال کے باعث پیٹرول کی فراہمی بند ہونے کی وجہ سے سینکڑوں گاڑیاں کھڑی ہوگئیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے پیٹرولیم مصنوعات کی عدم فراہمی کے خلاف رکشہ ایسوسی ایشن کی جانب سے عالمو چوک سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی ریگل پلازہ کے قریب احتجاجی مظاہرے کی شکل اختیار کرگئی سڑکوں پر رکشوں کے احتجاج سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا 30ستمبر سے پیٹرولیم ایسوسی ایشن نے محکمہ کسٹم کی جانب سے بلا جواز پیٹرول پمپوں کو ایرانی پیٹرول کی فروخت کا بہانہ بنا کر سیل کرنے کے خلاف ہڑتال شروع کردی اور پیٹرول پمپوں کو بند کردیا جس سے شہر میں پیٹرول ناپید ہوگیا پبلک سرکاری اور پرائیویٹ ٹرانسپورٹ فیول کی عدم فراہمی کے باعث رک گئی گزشتہ دنوں کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے پیٹرول پمپوں کو سیل اور ہڑتال کا نوٹس لیا لیکن تاحال پیٹرول پمپ بند ہے شہری ٹرانسپورٹر شدید مشکلات سے دو چار ہے رکشہ ایسوسی ایشن نے عالمو چوک سے احتجاجی ریلی نکالی اور ریگل پلازہ کے قریب احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے ہر قسم کی ٹریفک معطل ہوگئی اس کے بعد مظاہرین شہر کی مختلف سڑکوں پر رکشوں کے ساتھ گشت کرتے رہے جس سے ٹریفک جام اور ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا عوامی حلقوں اور رکشہ ایسوسی ایشن نے صوبائی حکومت اور متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ پیٹرول پمپوں کی ہڑتال کا نوٹس لے کر پیٹرول ی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو اس مسئلے سے نجات مل سکے۔ دریں اثناء کوئٹہ کسٹم کے عملے نے پولیس کے ہمراہ عدالت عظمی کے فیصلے کے بعد عملدرآمد کرتے ہوئے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں تین منی ایرانی پٹرول پمپوں سمیت پانچ پٹرول پمپوں پر ایرانی پٹرول کی سپلائی ہونے پر سیل کردیا کسٹم حکام نے سیل کئے جانے والے پمپوں کے حوالے سے تحقیقات کیلئے انویسٹی گیشن افسر مقرر کردیا ہے جومذکورہ پمپوں سے فیول کے نمونے حاصل کرکے انہیں لیبارٹری سے تصدیق کرانے کے بعد ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائیگی چیف جسٹس سپریم کورٹ افتخار محمد چوہدری کے خصوصی احکامات پر چیئر مین فیڈرل بورڈ آف ریونیو طارق باجوہ کی ہدایت پر ڈائریکٹر جنرل کسٹم انٹیلی جنس محمد ریاض خان، اسسٹنٹ کلیکٹر کسٹم پروینٹو نے دیگر عملے اور پولیس کے ہمراہ مل کر صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں دو رجسٹرڈ اور تین منی ایرانی پٹرول اور ڈیزل پمپوں کو سیل کردیا جن کے بارے میں کسٹم حکام کو اطلاع تھی کہ ان پمپوں پر ایرانی پٹرول و ڈیزل فروخت ہوتاہے کسٹم کے عملے نے سیل کئے جانے والے پمپوں کے حوالے سے تحقیقات کیلئے سپریٹنڈنٹ عبدالہادی کو انویسٹی گیشن آفیسر مقرر کیا ہے تاکہ وہ تحقیقات کرسکے کہ ان پمپوں پر کتنی مقدار میں ایرانی پٹرول وڈیزل فروخت ہوتا تھا امان اللہ ترین نے بتایا کہ کسٹم کی یہ کارروائیاں عدالت عظمی کے احکامات کے بعد اٹھائے گئے ہیں اس لئے پمپ مالکان سے بھی استدعا کرتے ہیں کہ وہ کسٹم حکام سے تعاون کرے ایف بی آر کے چیئر مین کی ہدایت پر ڈائریکٹر جنرل کسٹم انٹیلی جنس محمد ریاض خان جو کہ اسلام آباد سے بلوچستان میں سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے بھیجے گئے ہے جو ژوب سے کوئٹہ چمن باڈر سے کوئٹہ اور کوئٹہ سے تفتان باڈرز کے علاقوں کا دورہ کرکے تفصیلی رپورٹ ڈائریکٹر جنرل ایف بی آر کو دینگے انہوں نے سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے چیف سیکرٹری بلوچستان بابر یعقوب فتح محمد، انسپکٹر جنرل فرنیٹئر کور بلوچستان اعجاز شاہد سے بھی ملاقات کی انہوں نے ایرانی پٹرول و ڈیزل کی فروخت اور سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے مکمل تعاون کی اپیل کرائی۔