|

وقتِ اشاعت :   October 4 – 2013

bnfکوئٹہ (آن لائن)بلوچ نیشنل فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے زلزلہ متاثرین کی امداد سے متعلق ریاستی دعوؤں کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ زلزلہ متاثرین کی براہ راست خود امداد کریں یا بلوچ ازادی پسند تنظیموں سے رابطہ کریں لیکن ریاست کو بلوچوں کی امداد کے نام پر کچھ بھی نہ دیا جائے ترجمان کی جانب سے جاری کئے جانے والے بیان میں گزشتہ روز اخبارات میں شائع ہونے والے آئی ایس پی آر کے بیان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور کہا گیا کہ یہ بیان کہ آواران کی عوام کے دل و دماغ کو جیتنے کی ناکام کوشش ہے عوام کو بھکاری بناکر فتح نہیں کیا جا سکتا،چھیا سٹھ سال کے مظالم کو زلزلہ جیسے بحران کی آڑ میں ایک کلو آٹے سے انسانی اقدار کو خریدنا چاہتے ہیں لیکن ہمیں انکی مدد کی ضرورت نہیں اور نہ ہی بلوچ قوم نے کبھی ریاست سے کوئی توقع رہی ہے متاثرین کی امداد سے متعلق وزیر اعلیٰ کے دعوے بھی بے بنیاد ہیں عالمی میڈیا وہاں پر موجود ہے اور تمام محرکا ت کا خوربینی سے مشاہدہ کرر ہا ہے ۔صرف کھوکھلے دعوؤں سے دنیا کو گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔زلزلہ کے روز سے لے کر تاحال اگر اخبارات کا جائزہ لیا جائے تو ریاستی فورسز اور حکومت کے بیانات کی مد میں اس وقت آواران و گرد نواح میں کوئی بھی متاثرہ علاقہ نہیں ملے گا،ہزاروں،ٹینٹ و دیگر ساز و سامان کا اخباری ڈھونگ دراصل اپنی سیاسی دکانداری و دیگر اقوام و ممالک کو بے وقوف بنانے اور بلوچ قومی جہد کو کاؤنٹر کرنے کی پالیسیوں کا تسلسل ہے بلوچ قوم اس بات کا آج اچھی طرح ادارک رکھتی ہے کہ دشمن ،قابض کبھی خیر خواہ نہیں ہوسکتا اور اس قدرتی آفت کا جس طرح قوم نے باہمی یکجہتی سے مقابلہ کیا ہے اور کر رہی ہے یہ خود قابض ریاست کی شکست ہے آواران ،مشکے و گرد نواح میں جتنا بھی فلاحی کام ہو رہا ہے وہ تمام بی این ایف کے ساتھی بی این ایم اور بی ایس او آزاد کے کارکنان قوم کے ساتھ مل کر کر رہے ہیں اور جو چند فلاحی تنظیمیں براہ راست پہنچ رہی ہیں وہ بھی ہمارے تعاون سے اور بی این ایف کے رضاکاروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔صرف اخبارات کی حد تک ریاست اور حکومت امداد جمع کر کے اپنی فوج و اپنی سیاسی معتبرین کے لیے اسٹاک جمع کر رہی ہے بلوچ قوم کے نام اسلام آباد میں ڈونر کانفرنس کا اصل مقصد پیسہ اکٹھا کر کے اس کی آڑ میں پہلے سے جاری آپریشن میں شدت لانا ہے ۔