|

وقتِ اشاعت :   October 4 – 2013

nawazاسلام آباد (آئی این پی) سیاسی اور عسکری قیادت نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کا ہر قیمت پر خاتمہ کیا جائے گا‘ امن کیلئے مذاکرات ہی پہلی ترجیح ہوں گے‘ وزیراعظم سے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام اور ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس کے ہمراہ جمعہ کو وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی سلامتی کے امور بالخصوص طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے اہم تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق عسکری قیادت نے ایک بار پھر وزیراعظم کو یقین دلایا کہ مسلح افواج چاہتی ہیں کہ بات چیت کے ذریعہ طالبان سے تمام معاملات طے کئے جائیں۔ ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے وزیراعظم کو بتایا کہ کور کمانڈرز کے اجلاس میں بھی امن کیلئے سیاسی عمل کی مکمل حمایت کی گئی۔ ذرائع نے بتایا ملاقات میں لائن آف کنٹرول کی صورتحال اور بھارتی الزامات کا بھی جائزہ لیا گیا وزیراعظم نے عسکری قیادت کو نیویارک میں بھارتی وزیراعظم سے اپنی ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ملاقات میں بھارتی فوج کی طرف سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی اور بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا معاملہ کھل کر اٹھایا گیا اور بھارتی وزیراعظم پر واضح کردیا گیا کہ نہ تو ہم کسی کے معاملہ میں مداخلت کریں گے اور نہ ہی کسی کو اپنے معاملے میں کوئی مداخلت کرنے دیں گے۔ ذرائع کے مطابق سیاسی اور عسکری قیادت نے ملک کے ممتاز علماء کرام کی طرف سے طالبان اور حکومت کو قیام امن کی اپیل اور اس پر طالبان کے مثبت ردعمل کو اہم پیش رفت قرار دیا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر واضح کیا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے ملک کو دہشت گردی سے نجات دلا کر ہی معاشی ترقی کے خواب کی تکمیل ہوسکتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی ‘ ترقی اور خوشحالی کا انحصار ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمہ اور امن و امان کے قیام میں ہے اور یہی میری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ عسکری قیادت نے وزیراعظم کو یقین دلایا کہ مسلح افواج ملک میں امن و امان کے قیام کیلئے منتخب جمہوری حکومت کا مکمل ساتھ دیں گی۔ ملاقات میں کراچی میں جاری آپریشن سمیت کئی دیگر اہم معاملات بھی زیر غور آئے۔