|

وقتِ اشاعت :   October 4 – 2013

wadhکوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان حکومت نے سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں سیکورٹی بہتر بنانے کے لئے اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں صوبائی دار الحکومت کے دونوں بڑے ہسپتالوں میں واک تھرو گیٹ ، سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کے ساتھ ساتھ چار دیواری تعمیر کرنے اور سیکورٹی گارڈ کو پولیس تربیت دینے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ ہسپتالوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے وینٹی لیٹر مشین رکھنے ،عملے کی حاضری یقینی بنانے کے لئے بائیو میٹرک سسٹم رائج کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ۔یہ فیصلے جمعرات کو وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی زیر صدارت محکمہ صحت بلوچستان کی کارکردگی سے متعلق اجلاس میں کئے گئے۔ اجلاس میں صوبائی سیکریٹری صحت عبدا لصبور کاکڑ اور دیگر حکام نے وزیراعلیٰ کو محکمہ صحت کی کارکردگی کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا، وزیر اعلیٰ نے سرکاری ہسپتالوں کی صورتحال پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب انہوں نے بولان میڈیل کمپلیکس ہسپتال اور سول ہسپتال کوئٹہ کا دورہ کیا ان کی حالت انتہائی ناقص تھی آپریشن تھیٹرز مذبح خانے اور وارڈز اصطبل لگ رہے تھے، انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک ارب روپے صرف مشینری کے لیے رکھے ہیں، انہوں نے ہدایت کی کہ پہلے سے موجود مشینری کو درست کرایا جائے، وزیر اعلیٰ نے منتبہ کیا کہ ان کی حکومت کسی کو عوام کا پیسہ ضائع کرنے کی اجازت نہیں دیں گی اور کرپشن اور عوام کی صحت پر عدم توجہی کسی قیمت پر برداشت نہیں کی جائے گی۔ حکومت عوام کو صحت کو سہولتوں کی فراہمی پر خطیر رقم خرچ کر رہی ہے اور اسے ضائع کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی، انہوں نے کہا کہ عوام کو صحت کی سہولتوں کی فراہمی اور علاج معالجہ کے سلسلے میں کسی کوتاہی کی صورت میں متعلقہ ڈاکٹروں اور عملے کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ بریفنگ کے دوران حکام نے بتایا کہ سول ہسپتال کوئٹہ میں ٹراما سینٹر پندرہ سے بیس دنوں میں کام شروع کر دے گا، اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ سول ہسپتال میں سیکورٹی گارڈز کو باقاعدہ پولیس کی تربیت دی جائے گی، جبکہ ایمرجنسی میں سینئر سرجن روزانہ کی بنیاد پر تعینات کئے جائیں گے، یہ بھی طے پایا کہ ڈاکٹروں کی ذاتی سیکورٹی کے لیے محکمہ داخلہ منظوری دے گا، زرغون رو ڈ اور سیٹلائیٹ ٹاؤن میں واقعہ نجی ہسپتالوں کی سیکورٹی کے لیے نفری تعینات کی جائے گی جبکہ داخلہ اور خارجی راستوں کی سخت نگرانی ہوگی، بی ایم سی اور سول ہسپتال میں چاردیواری تعمیر کرنے اور سیکورٹی بہتر بنانے کے لیے سی سی وی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا، اس موقع پر یہ فیصلہ بھی ہوا کہ حاضری کو یقینی بنانے کے لیے بائیو میٹرک سسٹم رائج کیا جائیگا، دونوں ہسپتالوں میں وینٹی لیٹر مشین رکھنے اور واک تھرو گیٹ لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔