|

وقتِ اشاعت :   December 10 – 2013

downloadکوئٹہ (آن لائن )بلوچ ری پبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیرمحمد بگٹی نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر بھی جبری گمشدگیوں کے خلاف بلوچ دختران اور بلوچ فرزندان کا اپنے پیاروں کے سراپا احتجاج رہنا انسانی حقوق کے علمبرداروں کے لمحہ فکریہ ہے انہوں نے کہا کہ بلوچ دشمن ریاست بلوچ نسل کشی کی جارحانہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے اور ایک بار پھر بلوچ نسل کشی کی جارحانہ پالیسیوں میں مزید تیزی لائی گئی ہے نصیر آباد میں گزشتہ کئی روز سے ریاستی فورسز کی جارحانہ کارروائیاں جاری ہیں نصیر آباد کے علاقے اوچ لنگ میں قابض فورسز نے آپریشن کرتے ہوئے علی دوست بگٹی کے گھر کو نہ صرف نذر آتش کردیا بلکہ اہلخانہ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ادھر قابض فورسز نے گزشتہ ایک مہینے سے منگولی میں پارٹی کے مرکزی رہنما غلام محمد بگٹی کے گھر اور زمینوں کو محاصرے میں لے رکھا ہے اور زمینوں پر موجود اناج کو فورسز لوٹ کر لے جارہی ہیں بلوچستان میں بلوچوں کو جبری طور پر لاپتہ کرنے اور ان کی گولیوں سے چھلنی مسخ شدہ لاشیں پھینکنے کے واقعات میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں آئی بلکہ تسلسل کے ساتھ ایسے واقعات جاری ہیں ہزاروں بلوچ فرزندان کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے جنہیں عقوبت خانوں میں غیر انسانی ظلم و تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ان کی گولیوں سے چھلنی مسخ شدہ لاشیں ویرانوں میں پھینک دی جاتی ہیں اب تک سینکڑوں بلوچوں کی لاشیں ویرانوں میں پھینکی جاچکی ہیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب بلوچ دشمن قابض ریاست کے خلاف کوئی مؤثر و قابل ذکر کردار ادا کرنے کی بجائے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں نے بھی خاموشی و چشم پوشی اختیار کررکھی ہے جو باعث تشویش ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین پامالی انسانی حقوق کے علمبرداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے اور اس کے تدارک اور روک تھام سدباب کیلئے انہیں متحرک اور مؤثر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے دریں اثناء بلوچ ری پبلکن پارٹی کے بیان کے مطابق گزشتہ روزبی آر پی رہنما شہید شاہ محمد بگٹی کی تیسری برسی کے حوالے سے بھر میں ریفرنسز اور تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔پارٹی رہنماؤں نے تقریبات سے خطاب کیا، مقررین نے شہید کی برسی کے موقع پر انہیں سرخ سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج شہدا کی قربانیوں کی بدولت بلوچ جہد آجوئی بین الاقوامی سطح پر پزیرائی حاصل کر چکی ہے اور بلوچ تحریک کو مثبت نگاہوں سے دیکھا جارہا ہے بلوچ نوجوان زیادہ سے زیادہ تعداد میں تحریک آزادی میں شمولیت اختیار کرکے قومی آجوئی کے لئے بھرپور کردار ادا کریں اور بلوچ شہدا کی خواب کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں اس موقع پر شہید کے درجات کی بلندی روح کے ایصال ثواب کیلئے قران خوانی کی گئی اور بلوچ قومی آزادی کی تحریک کی کامیابی کیلئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں ۔