|

وقتِ اشاعت :   December 10 – 2013

imagesکوئٹہ (آن لائن) پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی بلوچستان کے صدر محمدعثمان کاکڑ نے کہاہے کہ اگر انٹیلی جنس ادارے صوبے میں اپنی مداخلت بند کرکے ہمیں 6ماہ کیلئے فری ہینڈ دیں تو ہم امن قائم کرسکتے ہیں ہماری حکومت نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار صاف اور شفاف بلدیاتی انتخابات کے انعقادکو یقینی بنایاہے جس کی مخالفین بھی گواہی دینگے پارٹی نے کبھی بھی ہارس ٹریڈنگ نہیں کی اور نہ ہی کبھی بھی ووٹ خریدنے کے اس گنائے کبیرہ میں شریک نہیں ہوسکتے ہم ووٹوں کو خریدنے کے بجائے لوگوں کے دل جیتتے ہیںیہ بات انہوں نے سوموار کو حلقہ 2سے کامیاب ہونے والے کونسلر فرحان خلجی میں پارٹی کی شمولیت اور اللہ داد کی پارٹی کی حمایت کرنے کے موقع پر پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں اراکین صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے، منظور احمد کاکڑ، سید لیاقت آغا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر قادر آغا، احسان اللہ، کبیر افغان اور نظام خان سمیت دیگر بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے 30لاکھ باسیوں نے پارٹی کے منتخب امیدواروں اور حمایتی یافتہ کو کامیاب کراکر پارٹی پر جو اعتماد کیا ہے ہم اس پر پورا اتریں گے کیونکہ سابقہ دور حکومت میں کوئٹہ کو کھنڈرات میں تبدیل کیا گیا اب ہم اس طرح کے ظلم نہیں ہونے دینگے کیونکہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے آج آزاد امیدوار بھی کوئٹہ کے بہتر مفاد کیلئے ہمارا ساتھ دے رہے ہیں انہوں نے دیگر سیاسی پارٹیوں منتخب ہونے والے آزاد امیدواروں سے اپیل کی ہے کہ وہ کوئٹہ کی از سرنو تعمیر اور قیام امن کو یقینی بنانے سمیت پینے کے صاف پانی کی فراہمی ، صحت ، تعلیم کی سہولیات کی فراہمی اور لینڈ مافیا، ڈرگ مافیا سے نجات کیلئے ہمارا ساتھ دیں کیونکہ جس طرح ماضی میں میئر اور ناظم کو عوام پر مسلط کیا گیا اب ایسا نہیں ہوگا کیونکہ شہریوں نے ووٹ دیئے ہیں اس لئے ہم ان کے اعتماد پر پورا اتریں گے انہوں نے کہا کہ چمن، قلعہ عبداللہ ، پشین ، سرانان، مسلم باغ، قلعہ سیف اللہ ، ژوب ، شیرانی، لورالائی، سنجاوی ، زیارت ، کوہلو سمیت دیگر علاقوں سے پارٹی نے واضح اکثریت حاصل کی ہے اسی طرح حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے کامیابی حاصل کی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میئر کیلئے نیشنل پارٹی سے رابطہ کیا ہے انہوں نے حوصلہ افزاء جواب دیا ہے مسلم لیگ ن سے بھی رابطہ کرینگے امید ہے کہ مسلم لیگ کی مرکزی قیادت جو بھی فیصلہ کریگی وہ ہمارے حق میں ہوگا ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہرنائی میں ایک سازش کے تحت کمشنر نے انتخابات پر سبوتاژ ہونے کی کوشش کی ہے اس لئے وہاں پر الیکشن ملتوی کئے گئے ہمارا تو یہی مطالبہ ہے کہ وہاں پر جلد از جلد انتخابات کرائیں اور مذکورہ کمشنر کو سزا کے طورپر او ایس ڈی کیا جائے یونیورسٹی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں نصراللہ زیرے نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے صوبے میں9یونیورسٹیوں کیلئے ڈھائی ارب روپے دینے تھے لیکن انہوں نے اس سال 50کروڑ روپے ریلیز کئے ہیں جبکہ صوبائی حکومت نے 50کروڑ روپے کی گرانٹ دی ہے جس کے بعد ملازمین ہڑتال ختم کردی ہے دیگر مطالبات کے حوالے سے کچھ مسائل ہے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ سابق آمر پرویز مشرف کے دور میں سٹی ناظم کیلئے جس طرح مشرف کے حامیوں نے کونسلروں کو خریدا ہم اس طرح کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے اورنہ ہی کوئی ایسا اقدام کیا ہے کیونکہ ہماری پارٹی کی یہ پالیسی نہیں کہ ہم ہارس ٹریڈنگ کریں اور نہ ہی کبھی وو ٹ خریدیں ہے ہم ووٹ خریدنے کے بجائے لوگوں کے دل خریدتے ہیں جس کی بناء پر لوگ ہمیں ووٹ دیتے ہیں 11مئی کے انتخابات میں بھی عوام نے ہمیں بغیر کسی قیمت دو لاکھ سے زائد ووٹ دیئے ہیں انہوں نے کہا کہ اس وقت جو بھی نتائج میڈیا پرآرہے ہیں وہ صحیح نہیں ہے جو جماعتیں 20اور 25اضلاع میں تھی جبکہ ہماری پارٹی پشتون علاقوں کے 12اضلاع میں انتخابی عمل میں حصہ لے رہی تھی اور اسے پہلی پوزیشن حاصل ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس شوائد موجود ہیں کہ انٹیلی جنس اداروں کے آفیسران اپنے منظور نظر امیدواروں کو جتوانے کیلئے میدان عمل میں تھے انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں صوبے میں 6ماہ کیلئے فری ہینڈ دیا جائے اورانٹیلی جنس اداروں کی مداخلت وفاق بند کردے تو ہم امن قائم کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے پاکستان کی تاریخ میں پر امن بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کرکے ایک مثال قائم کی ہے جس کی ہمارے مخالفین بھی گواہی دینگے اور عالمی ابزور بھی انہوں نے کہا کہ18ہزار امیدوار میدان عمل میں تھے جن میں سے 250نمائندوں نے اپنے کیسز ڈی آور ، آر اور الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرائیں ہے ہم کوئی رشوت دیکر غلط اقدام نہیں کرینگے مخصوص نشستوں کے بعد میئر کیلئے مسلم لیگ ن سمیت تمام پارٹیوں سے بات چیت کرینگے اس موقع پر کوئٹہ کے حلقہ 2سے کامیاب ہونے والے آزاد امیدوار فرحان خان خلجی نے پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا جبکہ حلقہ 18سے منتخب ہونے والے آزاد امیدوار اللہ داد نے پشتونخوہ ملی عوامی پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا جس پر پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمد عثمان کاکڑ نے دونوں امیدواروں کو شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں امیدواروں نے کوئٹہ کے عوام کے بہتر مفاد میں فیصلہ کیاہے۔