|

وقتِ اشاعت :   December 10 – 2013

imagesکوئٹہ (پ ر) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں بی این پی کیخلاف سازشوں کے باوجود 246 امیدواروں کی کامیابی عوام کا پارٹی اور قائد سردار اختر جان مینگل پر اعتماد کا اظہار ہے حکمرانوں کے صاف شفاف الیکشن کے دعوے محض لفاظی حد تک ہیں بڑی مہارت کے ساتھ دھاندلی کروانے کیلئے عجلت میں بلدیاتی انتخابات کروائے گئے حالانکہ انتخابی فہرستوں کے حوالے سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہزاروں کی تعداد میں ووٹر لسٹوں میں کمزوریاں اور خامیاں موجود تھیں بالخصوص کوئٹہ کے میٹروپولیٹن اور ڈسٹرکٹ کونسل کے حلقوں میں بلوچوں کے ساتھ کافی امتیازی سلوک رکھا گیا اور بلوچ علاقوں کے حلقے جو کئی ہزار ووٹرز پر مشتمل تھا جبکہ دوسری جانب 2سے 3ہزار ووٹروں پر مشتمل حلقے موجود ہیں اس کے باوجود حکمرانوں نے اتحادیوں کو ناراض کرنے کی جرات تک نہیں کی اور نہ ہی کوئٹہ میں افغان مہاجرین کے ناموں کو انتخابی فہرستوں سے خارج کیا گیا بیان میں کہا گیا ہے کہ سرکاری مشینری کے بے دریغ استعمال اور پارٹی امیدواروں کا اغواء و قتل اور پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کے خلاف جھوٹے مقدمہ کرنا ، مختلف علاقوں میں کارکنوں کو حراساں کر کے خوف و ہراس پھیلانا باعث مذمت ہے نوشکی کے عوام کا اغواء شدہ پارٹی امیدوار میر پسند خان ماندائی کو بڑی اکثریت کروانے سے یہ امر ثابت ہو گیا ہے کہ بلوچ کے بلوچ عوام اب باشعور ، سیاسی و نظریاتی طور پر پختہ بن چکے ہیں اور اپنے اچھے اور برے میں تمیز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں بلوچستان بھر میں حکومت اور وزراء کی جانب سے بلدیاتی انتخابات میں مداخلت ، انتظامی سربراہوں کو مداخلت پر مجبور کرنا اور اپنے پسند کے نتائج بنانا قابل تشویش ہے اب بھی بلوچستان میں جانبدارانہ رویہ ترک نہیں کیا گیا دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی کے وڈھ میں کامیاب ہونے والے میونسپل کمیٹی امیدواروں کے نام درج ذیل ہیں میونسپل کمیٹی ممبران جنگی خان وارڈ نمبر 1، سرداری شہر محمد اسلم وارڈ نمبر 2، نصیر احمد وارڈ نمبر3، ثناء اللہ وارڈ نمبر4 ، ہدایت اللہ کلی شیر جان 1 ، عبدالرحیم وارڈ 2، فضل الرحمان وارڈ کلی ابراہیم زئی ، نور محمد وارڈ 2 ، مجیب الرحمان کلی صالح محمد وڈھ ،عبدالرحیم وارڈ نمبر2، محمد رمضان شادبانزئی 1، محمد عیسیٰ وارڈ نمبر2، غلام حیدر وارڈ کوپچو ، عبدالقادر کاشمائی ، عنایت اللہ شیخ بوٹھ ، مولا بخش واگھ ، شبیر احمد کلی عید محمد ، خیر محمد مکڑی بلا مقابلہ کامیاب ہوئے جبکہ محمد ایوب کلی شکر الیکشن منتخب ہوئے ڈسٹرکٹ کونسل کے ممبران محمد نسیم بلڑی ، محمد جان وہیربلینا کامیاب ہوئے جبکہ جمیل محمد لوپ ، غازی خان آڑنجی ، عبدالوہاب زیرینہ ویر ، سعید شاہ نورانی ، عزیز سارونہ بلا مقابلہ کامیاب ہوئے اسی طریقے سے یونین کونسل لوپ (1محمدحیات ٹی سی ، علی اصغر شمس رمضان زئی ، امام بخش لوپ ، جان محمد دودکی ، فیصل ، اسد اللہ پالیمار ، آڑنجی یونین کونسل شبیر احمد مسجد آڑنجی ، جنگی خان ، یار محمد باسون کافی ، نعمت اللہ بولٹیر ماس ، محمد ہاشم کونارو ، حفیظ الرحمان خرمئی ، انور علی آڑنجی ، عبدالوہاب انمی بھنٹ جو بلا مقابلہ کامیاب ہوئے دین محمد وارڈ لوسو یونین بلینا ویر ، نور محمد چشم مراد یونس سوڑائی الیکشن میں کامیاب ہوئے ، عبدالنبی وارڈ ملازئی محمد یونس ، یونین کونسل زیرینہ ویر نذیر احمد کلی عبدالمنان ، عبداللہ شادین بلا مقابلہ کامیاب ہوئے تھے ، مولا بخش کلی محبوب الیکشن میں کامیاب ہوئے تھے ، یونین کونسل سارونہ محمد عمر شہر سارونہ ، عبدالعزیزرام جنگ ، عبدالوحید احمد وال ، محمد عیسیٰ کونمنٹ ، محمد اسلم کوروان بلامقابلہ کامیاب ہوئے ، یونین کونسل شاہ نورانی صدر الدین شاہ نورانی ، محمد عظیم محبت فقیر ، محمد کوڑینہ ، علی شیر کرڈنمار ، غلام محمد گن بواری ، محمد صالح گھنڈؤ، گاجی خان ہکپٹ ، محمد عمر حب مات ، محمد صدیق ، محمد جوگی بھینٹ ، محمد عالم زڑڈن ،قادر بخش گوٹھ صالح محمد بلا مقابلہ منتخب ہوئے تھے یونین کونسل بالڑی ایک بلامقابلہ منتخب ہوئے تھے باقی میں الیکشن ہوئے تھے جن میں قادر بخش تالار ماس ، محمد یعقوب صالحیہ ، محمد عالم خرمائی ، ناصر احمد ہنگوٹھ ، محمد عالم پوچوڑ الیکشن میں کامیاب ہوئے ۔