|

وقتِ اشاعت :   December 12 – 2013

imagesکوئٹہ( خ ن) وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے قطر سمیت تمام عرب ممالک کو بلوچستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان وسائل سے مالا مال خطہ ہے جہاں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، سرمایہ کاران مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں ، حکومت انہیں ہر ممکن تحفظ فراہم کرے گی، قطر کے ساتھ دوستانہ اور برادرانہ تعلقات ہیں، وقت کے ساتھ ان کو مزید مستحکم کرینگے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے قطر کے وفد سے بات چیت کے دوران کیا، جس نے شیخ فالح بن علی التانی کی قیادت میں ان سے ملاقات کی، وزیر اعلیٰ نے وفد کے دورے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ عرب ممالک کے ساتھ دوستانہ اور برادرانہ تعلقات ہیں ، بلوچستان سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد وہاں خدمات سر انجام دینے میں مصروف ہے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ عرب ممالک افرادی قوت منگواتے وقت بلوچستان کو ترجیح دیں کیونکہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے افراد ان کی ثقافت کو بہتر انداز میں سمجھتے ہیں ، وزیر اعلیٰ نے وفد کو سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں معدنیات کے وسیع ذخائر اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، سرمایہ کار آئیں ان کو مکمل تحفظ دیا جائیگا، صوبے میں حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں، اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے مہمانوں کو بلوچستان سے متعلق کتابوں کا تحفہ پیش کیا، وفد نے وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے صوبے میں پرامن بلدیاتی انتخابات کے کامیاب انعقاد پر انہیں مبارکباد دی۔ دریں اثناء وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی میں بدعنوانی، بددیانتی اور بد انتظامی رکاوٹ رہی ہے، کرپشن کا خاتمہ مخلوط حکومت کی اولین ترجیح ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعلیٰ انسپکشن ٹیم کی جانب سے دی گئی بریفنگ کے موقع پر کیا۔ وزیر اعلیٰ نے سابق ادوار میں کرپشن اور بدعنوانی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 500سے 600ارب روپے صوبے میں آئے لیکن یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ ترقیاتی کام زمین پر نہیں صرف کاغذوں میں نظر آتے ہیں، صوبے میں بچوں کو سکول میسر نہیں،سکول ہیں تو تمام بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، یہی وجہ ہے کہ بچوں کے سکولوں میں شرح داخلہ میں کمی واقع ہوئی ہے ، صحت کا شعبہ بدعنوانی اور بد انتظامی کے باعث تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا تھا، اگر فنڈز کا درست استعمال ہوتا تو آج صوبے کا نقشہ ہی تبدیل ہوتا، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کرپشن پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا، صوبے کے وسائل کا ایک ایک روپیہ عوام کی ملکیت ہے اور اسے عوام ہی کے مفاد میں استعمال کیا جائیگا، کرپشن میں ملوث افراد کا بے لاگ احتساب ہوگا، وزیر اعلیٰ نے صوبے کے 6اضلاع میں زیر تعمیر قومی شاہراہوں پر تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر انسپکشن ٹیم کو مزید ماہرین کی ضرورت پڑی تو حکومت اسے فراہم کرے گی، انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انسپکشن ٹیم نے پچھلے پانچ سالوں میں محض 58انکوائریاں مکمل کی ہیں جو نہ ہونے کے برابر ہے اور بظاہر انسپکشن ٹیم نے بدعنوانی کے تدارک کے لیے موثر اقدامات نہیں اٹھائے، لیکن ہم اس کو مزید موثر اور بااختیار بنائیں گے تاکہ وہ بغیر کسی خوف و لالچ کے بدعنوانی اور کرپشن کے حوالے سے تحقیقات کر سکے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ افسران کو اپنی استعداد کار بڑھانا ہوگی اور بے بسی کے اس احساس سے مکمل طور پر نکل کر کارکردگی دکھانا ہوگی تاکہ صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی کرپشن کے خاتمے سے ہی مشروط ہے حکومت انسپکشن ٹیم کو تمام وسائل فراہم کرے گی لیکن اس کے لیے اس کوعمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا ، اس موقع پر چیف سیکریٹری بلوچستان بابر یعقوب فتح محمد بھی موجود تھے۔