|

وقتِ اشاعت :   December 12 – 2013

imagesکوئٹہ (این این آئی) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ 7دسمبر کے انتخابات میں تاریخی دھاندلیوں ‘ بے ضابطگیوں کے بعد موجودہ حکمرانوں کو اخلاقی طور پر حکمرانی کا کوئی حق نہیں بی این پی کے مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا اور اب بھی مختلف حربے استعمال میں لاتے ہوئے بی این پی کے مینڈیٹ کو چھیننے کی کوششیں کی جا رہی ہیں حکمرانی اور اقتدار کی حوس میں بلوچستان کی روایات ‘ سیاسی و اخلاقی روایات کو روندنے سے بھی گریز نہیں کیا جا رہا ہے پارٹی کے سامنے اہمیت اس بات کی ہے کہ بلوچ عوام نے جنرل اور بلدیاتی انتخابات میں بی این پی کو مینڈیٹ دیا تاریخی دھاندلیوں اور سرکاری مشینری کے بے دریغ استعمال نے حکمرانوں کے ان دعوؤں قلعی کھول دی ہے کہ عوامی مینڈیٹ انہیں حاصل ہے بلوچستان کے باشعور بلوچ عوام جانتے ہیں کہ اسوقت حقیقی بلوچ قومی مینڈیٹ بی این پی ہی کو حاصل ہے 11مئی کو اسٹیبلشمنٹ کی آشیرباد اور 7دسمبر کو غیر جمہوری طریقے سے اقتدار پر براجمان حکمران قانون کی دھجیاں اڑانے سے پیچھے نہیں رہے ڈی آر او ‘ آر اوز اور اپنی مرضی و منشاء کو خاطر میں لاتے ہوئے الیکشن کے انعقاد اور جلدی بازی میں الیکشن کے مراحل کو سر انجام دینے کا مقصد بھی یہی تھا کہ جعلی لوگوں کو بلدیاتی انتخابات میں آگے لایا جائے لیکن اس کے باوجود پارٹی کو عوام کی تائید ‘ حمایت حاصل ہونا ہماری اخلاقی فتح ہے عوام اب بھی بی این پی کے قائد اور سیاست سے مطمئن دکھائی دیتے ہیں حکمران بلوچستان کے روایات کو اس حد تک اپنے بوٹوں تلے نہ روندیں کہ کل بلوچستان کے غیور عوام کا سامنا بھی نہیں کرسکیں اب بھی بی این پی کے مینڈیٹ کو چرانے کیلئے غیر قانونی طریقے سے سرکاری دباؤ کا سہارا لیا جا رہا ہے جو کسی بھی صورت درست اقدام نہیں بی این پی کو قومی و جمہوری سیاست سے دور رکھنے کی کوششیں خیام خیالی ہی ثابت ہوں گی موجودہ نام نہاد ‘ بے اختیار غیر جمہوری حکمرانوں کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی جنہوں نے بلوچوں کو کوئٹہ سے بے دخل کرنے پر چھپ کا روزہ رکھا ہوا ہے لاکھوں افغان مہاجرین کی آبادکاری کا عمل جاری ہے بلوچ قومی زبان ‘ تشخص ‘ ثقافت ملیا میٹ کرنے کی سازشوں کی تمام تر ذمہ داری اقتدار پر براجمان حکمرانوں پر عائد ہوگی بیان میں کہا گیا ہے کہ معاشروں میں سیاسی قوتوں کو غیر جمہوری اقدام سے روکنا اب ممکن نہیں کوئٹہ میٹروپولیٹن میں حلقہ 53‘ حلقہ 54‘ حلقہ 46‘ حلقہ 34 میں حکومت کی ایماء پر بی این پی کا مینڈیٹ آر او ‘ ڈی آر او ‘ پرزائیڈنگ افسران کے ذریعے چرایا گیا افغان مہاجرین کو جعلی شناختی کے اجراء ‘ انتخابی فہرستوں میں نام کے اندراج نے اپنا کام کر دکھایا جو بین الاقوامی مسلمہ اصولوں کی خلاف ورزی ہے اب غیر ملکیوں کے جعلی ووٹ کا استعمال یہاں کوئی مشکل کام نہیں رہا ۔