|

وقتِ اشاعت :   December 14 – 2013

hasilکوئٹہ (آن لائن)خوشحال بلوچستان کے قیام کے لیے سیاسی کلچر کا فروغ ضروری ہے ، پارٹی کارکنوں نے اپنی دن رات محنت اور عوام کے تعاون سے نیشنل پارٹی کو قومی جماعت بنانے میں بڑی حد تک کامیابی حاصل کر لی، حالیہ بلدیاتی انتخابات میں نیشنل پارٹی صوبے میں سب سے بڑی جماعت کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے ، جس کے لیے پارٹی کارکناں مبارکباد دیتے ہوئے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے پارٹی پالیسیوں اور قیادت پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔ ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے قائمقام مرکزی صدر سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق بلدیاتی انتخابات سے متعلق نیشنل پارٹی ضلع مستونگ اور کوئٹہ کا مشترکہ اجلاس گذشتہ روز پارٹی کے قائمقام مرکزی صدر میر حاصل خان بزنجو کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں صوبائی صدر ڈاکٹر یاسین بلوچ، اکرم دشتی، اراکین صوبائی اسمبلی حاجی اسلام بلوچ، ہینڈری مسیح ،نیشنل پارٹی کے قائدین فدا دشتی ، اسلم بلوچ، نیاز بلوچ ،مستونگ سے نو منتخب رکن ضلع کونسل نثار سمالانی سمیت پارٹی رہنماؤں کی کثیر تعداد نے شرکت کی، اجلاس میں ضلع مستونگ اور ضلع کوئٹہ کے حوالے سے بلدیاتی انتخابات کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور باضابطہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ ضلع مستونگ میں چیئرمین ضلع کونسل اور چیئرمین میونسپل کمیٹی کے انتخابات کے لیے پارٹی کو واضح اکثریت حاصل ہے لہذا ضلع کونسل اور میونسپل کمیٹی کے چیئرمین کے امیدوار نیشنل پارٹی سے ہونگے، اس موقع پر نثار سمالانی نے واضح کیا کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور نواب محمد خان شاہوانی کی موجودگی میں نیشنل پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے اب میرا جینا مرنا نیشنل پارٹی ہی کے ساتھ ہے، ضلع کوئٹہ کے حوالے سے بھی سیر حاصل بحث کی گئی اور واضح کیا گیا کہ نیشنل پارٹی کوئٹہ کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے، پارٹی کا متعدد آزاد کونسلران سے بھی رابطے ہیں، میر حاصل خان بزنجو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے یہ عہد کیا تھا کہ نیشنل پارٹی کو قومی جماعت بنا کر ہی دم لیں گے، عام انتخابات کے بعد بلدیاتی انتخابات میں کارکنوں نے ثابت کیا کہ پارٹی کو اس مقصد میں واضح کامیابی حاصل ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ سیاسی کلچر کو فروغ دیکر نئے بلوچستان کی تعمیر کرینگے، جس میں ہماری خوشحالی مضمر ہے، کھو کھلے نعروں کے بجائے ہم عملی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، کھوکھلے نعروں نے بلوچستان کو جہالت ، بے روزگاری اور کسمپرسی کے سوا کچھ نہیں دیا، میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ سیاسی و جمہوری جدو جہد کے ذریعے بلوچستان سے سیاسی عدم استحکام کے خاتمے اور قومی و بنیادی حقوق کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔