|

وقتِ اشاعت :   December 31 – 2013

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)وادی کوئٹہ سمیت بلو چستان میں یخ بستہ ہوائیں چلنے سے سردی کا30سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا،ہربوئی میں درجہ حرارت منفی21، خانوزئی اور کان مہترزئی میں منفی17جبکہ قلات میں منفی15تک گر گیا، سخت سردی کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ،شہری گھروں تک محصور ، سڑکیں سنسنان اور بازار سر شام ویران ہوگئے۔محکمہ موسمیات کے بلوچستان میں ڈائریکٹر سیف اللہ شامی کے مطابق آئندہ دو سے تین روز تک وادی کوئٹہ سمیت بلوچستان کے شمالی اور بالائی علاقے شدید سردی کی لپیٹ میں رہیں گے جبکہ تین روز بعد سردی کی شدت میں معمولی کمی آسکتی ہے ۔اتوار اور پیر کی رات سے شروع ہونے والی سردی کی نئی لہر کی لپیٹ میں وادی کوئٹہ کے علاوہ مستونگ، قلات ، خضدار، نوشکی، پشین، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، زیارت ، ژوب،چاغی اور دیگر علاقے آگئے ہیں۔ بولان سبی، نصیرآباد ، جعفرآباد، لورالائی،موسیٰ خیل اور دیگر اضلاع میں بھی سخت سردی پڑرہی ہے۔ وادی کوئٹہ میں شدید سردی کے باعث نلکوں، ٹینکیوں سے بہنے والا پانی جہاں تھا وہیں جم گیا جبکہ سڑکوں اور نالیوں کا پانی بھی جم گیا۔ سخت سردی کے باعث گاڑیوں نے بھی چلنے سے انکار کردیا ۔ شدید سردی میں سورج کی کرنیں بے اثر دیکھائی دے رہی تھیں۔ جبکہ سردی کی شدت نے شہریوں کو بھی گھروں تک محدود کردیا۔ہفتہ وار چھٹی ختم ہونے کے باوجود نجی وسرکاری دفاتر میں بھی حاضری نہ ہونے کے برابر رہی ۔پیر کی صبح شہر بھر میں بازار ، مارکیٹیں اور دکانیں کافی دیر سے کھلیں اور سر شام ہی بند ہوگئیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے انتہائی کم رہا۔ سخت سردی کے باعث کوئٹہ کے نواحی علاقوں ہنہ جھیل اور اسپین کاریز میں پانی جم گیا۔ دوسری جانب گرم مشروبات اور کھانے پینے کی دکانوں اور اسٹالوں پر رش دیکھنے کو ملا ۔ شہریوں نے مچھلی ، سجی، کڑاہی کی دکانوں کا رخ کیا۔سوپ اور یخنی بیچنے والی ریڑھیوں پر بھی لوگوں کا رش رہا۔ ڈرائی فروٹ کا کاروبار بھی چمک اٹھا ہے ۔وادی زیارت ،پشین ،توبہ کاکڑی، خانوزئی ،قلعہ سیف اللہ ،کان مہترزئی ، مسلم باغ، قلعہ عبداللہ ، چمن، توبہ اچکزئی اور دیگر ملحقہ میں بھی شمالا جنوبا چلنے والی ہواؤں نے سردی کی شدت میں اس قدر اضافہ کردیا ہے کہ شہری گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں سردی کا تیس سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے تاہم محکمہ موسمیا ت کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں ان کے اسٹیشنز قائم نہیں اس لئے سردی کی شدت سے متعلق ان کے پاس درست ریکارڈ دستیاب نہیں۔ دوسری جانب قلات میں بھی سخت سردی پڑرہی ہے ۔ قلات کے بالائی علاقے ہربوئی میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب درجہ حرارت منفی اکیس تک گر گیا ۔ اہل علاقہ نے سخت سردی کے باعث قلات شہر کی جانب نقل مکانی کرلی ہے تاہم کچھ خاندان اب بھی چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں کے خوف سے گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔زیارت کے بعد ہربوئی میں صنوبر کا دوسرا بڑا جنگل ہے اور سخت سردی کے باعث لوگ جنگلات کی لکڑیاں کاٹ کر جلانے پر مجبور ہیں۔نوشکی میں بھی درجہ حرارت منفی گیارہ، مستونگ میں منفی تیرہ سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ چاغی اور اس کے علاقے نوکنڈی اور دالبندین میں بھی درجہ حرارت نقطہ انجماد سے پانچ درجے نیچے رہا۔ خضدار میں درجہ حرارت منفی دو ریکارڈ کیا گیا۔