|

وقتِ اشاعت :   January 1 – 2014

اسلام آباد(آزادی نیوز) خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف غداری مقدمے کی سماعت کے دوران جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے ہیں کہ پرویزمشرف کا جرم ناقابلِ ضمانت ہے انہیں بغیر وارنٹ کے بھی گرفتارکیاجاسکتا ہے۔ اسلام آباد میں جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالت سابق صدرپرویزمشرف کے خلاف سنگین غداری کے مقدمے اور دیگر درخواستوں کی سماعت کررہی ہے، سابق صدر آج بھی سیکیورٹی وجوہات کی بنا پرعدالت میں پیش نہ ہوئے، ان کے وکیل احمدرضا قصوری نے اپنے دلائل میں کہا کہ پرویزمشرف عدالت کے حکم پریہاں آئیں گے لیکن اگرانہیں کچھ ہواتوعدالت ہی ذمہ دارہوگی۔ سابق صدرہی نہیں، وکلاء اورججوں کوبھی سیکیورٹی کا مسئلہ ہے۔ اس پرجسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دئیے کہ آپ عدالت کودھمکیاں نہ دیں۔ احمد رضا قصوری نے جسٹس فیصل عرب سے مکالمے میں کہا کہ یہاں دھماکا ہواتوسارے لوگ مارے جائیں گے، آپ نے کھلے آسمان تلے عدالت لگا دی ہے، یہ عدالت نہیں شیکسپیئر کا تھیٹرلگ رہا ہے، جس پرجسٹس فیصل عرب نے کہا کہ عدالتیں جنگ کے دوران بھی اپنا کام جاری رکھتی ہیں، آپ کے خدشات کا احترام ہے۔ اس موقع پرجوائنٹ سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس فیصل عرب نے ان سے سیکیورٹی کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے عدالت کویقین دہانی کرائی کہ پرویزمشرف کے لیے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں، سابق صدرکوبلٹ پروف گاڑی دی گئی ہے، وہ عدالت میں پیش ہوکر باحفاظت واپس جاسکتے ہیں۔ سماعت کے دوران پراسیکیوٹر اکرم شیخ اوراحمدرضاقصوری میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ پرویزمشرف کے وکیل نے الزام لگایا کہ اکرم شیخ وزیراعظم نوازشریف کے حواری ہیں، جس پراکرم شیخ کا کہنا تھا کہ آپ اپنی آوازنیچی رکھیں، ورنہ میری آواززیادہ اونچی ہے۔ عدالت متعصب قراردے دے توواپس چلا جاؤں گا۔ جسٹس فیصل عرب نے قرار دیا، پرویزمشرف کا جرم ناقابلِ ضمانت ہے، کوئی بھی پولیس افسرانہیں بغیروارنٹ کے گرفتارکرسکتا ہے۔دو سر ی جانب سابق صدر پرویز مشرف کے فارم ہاؤس کے قریب سے آج پھر بارودی مواد برآمد ہوا ہے جس کے باعث وہ آج بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ سابق صدر پرویز مشرف کو غداری کیس میں خصوصی عدالت میں پیش ہونا تھا جس پر وفاقی پولیس نے آج صبح بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ذریعے سابق صدر کے روٹ کو چیک کیا تو پرویز مشرف کے فارم ہاؤس سے 3 کلو میٹر کے فاصلے پر ٹریفک سگنل کے قریب سے ایک کلو بارودی مواد برا?مد ہوا۔ اس سے قبل بھی 24 دسمبر کو مشرف کو جب عدالت میں پیش کیا جانا تھا تواس موقع پر بھی 5 کلو گرام بارودی مواد، ڈیٹونیٹر اور اسلحہ برآمد ہوا تھا۔ اب تک سابق صدر پرویز مشرف کے گھر کے پاس سے بارودی مواد سے بھری ایک مشتبہ گاڑی جب کہ تین مرتبہ سڑک کے اطراف سے باورودی مواد برا?مد ہوچکا ہے۔ سابق صدر کو پیشی پر لے جانے کیلئے وفاقی پولیس روٹ کو کلیئر کر کے رینجرز کے حوالے کرتی ہے اس کے باوجود بارودی مواد برآمد ہونا سکیورٹی پر سوالیہ نشان ہے۔