|

وقتِ اشاعت :   January 12 – 2014

ڈیرہ مراد جمالی(آن لائن)بلوچستان سے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے نکالے جانے والے پیدل لانگ مارچ کا قافلہ ماما قدیر بلوچ اور فرزانہ مجید بلوچ کی قیادت میں سندھ کے علاقے بنگل ڈیرو پہنچ گیا سینکڑوں بلوچ و سندھی قوم پرستوں کا استقبال رند قبیلے کے سربراہ سابق وفاقی وزیر سردار یار محمد رند بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما نوابزادہ میر امان خان زہری نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما عبدالرزاق بلوچ گہرام خان رڈ گل میر پندرانی لعل محمد مری اور محمد شریف ابڑوکی قافلہ کے افراد سے اظہار ہمدردی تفصیلات کے مطابق بلوچستان سے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے ماما قدیر بلوچ اور فرزانہ مجید بلوچ کی قیادت میں کوئٹہ سے روانہ ہونے والا قافلہ سندھ کے علاقے بنگل ڈیرو پہنچ گیا جہاں سینکڑوں بلوچ و سندھی قوم پرستوں جماعتوں کے کارکنوں اور عہدیداروں نے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما عبدالرزاق بلوچ گہرام خان رڈ گل میر پندرانی لعل محمد مری اور محمد شریف ابڑو نے استقبال کیا اور قافلہ کے افراد سے ہمدردی کا اظہار کیاجبکہ رند قبیلے کے سربراہ سابق وفاقی وزیر سردار یار محمد رند بلوچستان نیشنل کے مرکزی رہنما نوابزادہ میر امان خان زہری نے ماما قدیر بلوچ اور فرزانہ حمید بلوچ سے اظہار ہمدردی کرتے ہو ئے کہاکہ حکومت بلوچستان سے لاپتہ ہونے والے بلوچوں کو فوری طور پر بازیاب کرانے کیلئے حکومتی عملی واضع کرے تاکہ لاپتہ افراد کے لواحقین میں پائی جانے والی بے چینی کو دور کیا جا سکے انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت بلوچ عوام سے کیئے گئے وعدے بھول چکی ہے سابقہ دور حکومتوں کی طرح اب بھی بلوچ عوام اپنے حقو ق کیلئے آواز بلند کر رہے ہیں لیکن کوئی زخموں کو مرہم پٹی کرنے والا نہیں ہے اور نہ ہی لاپتہ افراد اب تک بازیاب کئے گئے ہیں بلوچ عوام کے ساتھ کھلا مذاق ہے اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے اپنی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی جبکہ ماما قدیر بلوچ اور فرزانہ حمید بلوچ نے کہاکہ جب تک بلوچ قیادت ایک پلیٹ فارم پر متفق نہیں ہوتے ہیں اس وقت تک بلوچوں کے ساتھ ظلم ذیادتی کا سلسلہ جاری رہے بلوچوں کی ماؤں کی گودیں اجڑتی رہے گی اور بلوچ بیٹیاں بیوہ ہوتی رہیں گی انہوں نے کہاکہ اب وقت آ گیا ہے بلوچوں کو ایک پلیٹ فارم پر متفق ہونے کیلئے سر جوڑنے ہوں گے۔