|

وقتِ اشاعت :   April 24 – 2014

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن(آزاد) کے مرکزی چیئرمین زاہد بلوچ (بلوچ خان) کے اغواء کے خلاف تا دم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے بی ایس او (آزاد) کے کارکن لطیف جوہر بلوچ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔22اپریل 2014کی شام کو پریس کانفرس کے بعد جب بھوک ہڑتالی کیمپ کا آغاز ہواتو پاکستان یوتھ الائنس کے ڈایریکٹر نورِ مریم اوربلوچ خواتین سمیت عام افراد کی ایک بڑی تعداد بھوک ہڑتالی کیمپ میں اظہار یکجہتی کیلئے بیٹھ گئی رات گئے تک نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی آرگنائز خرم علی، کراچی زون کے صدر فاطمہ،سیکریٹری جنرل فواداور گلگت بلتستان کے صدر احتشام نے تام دمِ مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کرکے بی ایس او(آزاد) کے ساتھ اظہار یکجہتی کی اور بی ایس او(آزاد) کے مرکزی چیئرمین کی بازیابی کیلئے کی جانے والی پر امن احتجاج کو سراہتے ہوئے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی این ایس ایف کے مرکزی آرگنائزر خرم علی رات بھر بھوک ہڑتالی کیمپ میں موجود رہے اسکے علاوہ پاکستان یوتھ الائنس کے ڈائریکٹر اور کو فاؤنڈرنورِ مریم پریس کانفرنس کے موقع پر موجود ہونے کے ساتھ ساتھ رات گئے تک بھی بھوک ہڑتالی کیمپ میں موجود رہے اور بی ایس او(آزاد) کے اس احتجاج کے تمام عرصے میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ساتھ ساتھ ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے رہنماء نغمہ اور وقاص ، عوامی ورکرز پارٹی کے رہنماء مستی خان ، سندھ انقلابی پارٹی کے رہنماء علی حسن نے بھی رات گئے کیمپ کا دورہ کرکے اظہار یکجہتی کی، علاوہ ازیں بلوچ نیشنل موومنٹ کے کارکنان اور رہنماؤں پر مشتمل ایک وفد اور گلگت بلتستان کے طلباء کے ایک وفد نے بھی بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کرکے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی، رات بھر کیمپ میں لظیف جوہر کے ساتھ بی ایس او(آزاد) کے مرکزی سینیئر وائس چیئرپرسن بانک کریمہ بلوچ سمیت بی ایس او(آزاد) کے ممبران اور بلوچ خواتین کی ایک بڑی تعداد بھی کیمپ میں موجود رہی دریں23اپریل کو بھی دن کے آغاز کے ساتھ لوگوں کی ایک بڑی تعداد کی آمد کا سلسلہ شروع ہوا جن میں بلوچ دانشور و لکھاری ناصر کریم، عوامی ورکرز پارٹی کے ایڈووکیٹ جمیل شاہد،پی وائی ایم کے ڈائریکٹر نورِ مریم اور گلگت بلتستان کے طلباء سمیت عام افراد کی ایک بڑی تعداد نے کیمپ کا دورہ کیا این ایس ایف مرکزی آرگنائزر خرم علی ، کراچی زون کے صدر فاطمہ اور سیکریٹری جنرل فوادنے 23اپریل کو بھی کیمپ کا دورہ کرکے اظہار یکجہتی کی،خرم علی23اپریل کوبھی صبح سے شام تک بھوک ہڑتالی کیمپ میں موجود رہے درین اثناء اظہار یکجہتی کیلئے آنے والوں سے گفتگو کرتے ہوئے لطیف جوہر نے کہاامن و انصاف کیلئے کی جانے اس پر امن احتجاج کا اختیار کرنے پر مجھے فخر ہے کیونکہ میری تنظیم نے روزِ اول سے ہی میری یہی تربیت کی ہے کہ حق و انصاف کیلئے ہمیشہ آواز بلند کرتے ہوئے اپنی آواز کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچانے کیلئے عام لوگوں کے ساتھ مل کر پر امن جمہوری احتجاج کا راستہ اختیار کرو اور میرے تادمِ مرگ بھوک ہڑتال کے شروع ہوتے ہی مختلف ترقی پسند طلباء تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں و کارکنوں سمیت عام لوگوں کی ایک بڑی تعداد اظہار یکجہتی کیلئے آکر مجھے حوصلہ دے رہی ہے اس نے میرے عزم و حوصلے کو مزید مستحکم کیا ہے بھوک ہڑتال سے اظہار یکجہتی کیلئے آنے والوں نے نادیدہ قوتوں پر یہ واضح کردیا کہ ظلم و جبر کی بنیادیں چاہے کتنی مضبوط ہی کیوں نہ ہوں امن و آتشی کی خواہش دل میں رکھنے والے عزم و ہمت کے ساتھ جبر کا مقابلہ کرکے تمام مصائب کو خندہ پیشانی سے قبول کرنے میں کسی پس و پیش سے کام نہیں لیتے بی ایس او(آزاد) کے سینیئر وائس چیئر پرسن کریمہ بلوچ نے این ایس ایف کے مرکزی آرگنائرز خرم علی و دیگر رہنماء، پی وائی اے کے نورِ مریم سمیت اظہار یکجہتی کیلئے آنے والے دیگر ترقی پسند طلباء تنظیموں و سیاسی جماعتوں اور عام عوام کا بی ایس او(آزاد) کے پر امن احتجاج میں ساتھ دینے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرے میں جہاں صحافیوں سمیت تمام ترقی پسند و جمہوری قوتیں زیرِ عتاب ہیں ، لوگوں کی ایک بڑی تعداد کا ہمارے پرامن احتجاج میں ہمارا ساتھ دینا نادیدہ قوتوں کیلئے ایک کھلا پیغام ہے ہم امید کرتے ہیں کہ تمام ترقی طلباء تنظیمیں ، سیاسی جماعتیں ، صحافی برادری، وکلاء ، سول سوسائٹی سمیت تمام طبقہ فکر کے افراد ہمارے احتجاج کے پورے عرصے میں ہمارے ساتھ بھر پور تعاون کرکے جمہوریت و امن پسند ی کا ثبوت دیں گے۔