|

وقتِ اشاعت :   July 31 – 2014

غزہ شہر: غزہ میں اسرائیلی فوج نے اپنی جانب سے ہی اعلان کردہ جنگ بندی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے فضائی بمباری کی جس میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے۔ ایمرجنسی سروس کے ترجمان اشرف القدرہ نے کہا کہ فضائی حملے میں اسرائیلی سرحد اور غزہ شہر کے درمیان شجائیہ کے نواح میں واقع مصروف بازار کو نشانہ بنایا گیا۔ یاد رہے کہ چند گھنٹے قبل یہ اسرائیل نے انسانی بنیادوں پر چار گھنٹے کی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جسے پاکستانی وقت کے مطابق شام پانچ بجے سے لاگو ہونا تھا لیکن اسرائیل نے خود ہی اس کی خلاف ورزی کی۔ حملے کی جگہ سے دھواں بلند ہو رہا تھا اور موقع پر فوری طور پر پانچ ایمبولینسوں کو جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ زخمیوں میں ایک صحافی کو زمین پر گرے ہوئے دیکھا گیا لیکن اس کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

جنگ بندی کا اعلان

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بدھ کو اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں چار گھنٹے کے لیے جنگ کو روکنے کا اعلان کیا گیا’۔ جنگ بندی کا اطلاق پاکستانی وقت کے مطابق شام 5 بجے سے ہونا تھا۔ بیان میں غزہ سے جانے والے شہریوں کو تنبیہہ کی گئی ہے کہ وہ ابھی اپنے علاقوں میں واپس نہ آئیں۔ اے ایف پی کے مطابق گزشتہ 23 روز میں غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 1336 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ ساڑھے سات ہزار سے زائد شہری زخمی ہو چکے ہیں۔ بدھ کے روز 67 افراد ہلاک جبکہ 180 زخمی ہوئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ بدھ کو غزہ میں اقوامِ متحدہ کے اسکول پر بھی حملہ کیا گیا جس میں 16 فلسطینی ہلاک ہوئے۔ ایمرجنسی سروسز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ کے شمالی علاقے میں کیے گئے تازہ حملے میں ایک گیارہ سالہ بچی ہلاک ہوئی ہے، جبکہ اسی طرح غزہ کے کنارے پر کیے گئے حملے میں ایک 16 سالہ لڑکی کی ہلاکت ہوئی۔ جنوبی شہر رفا میں بھی ایک حملے میں ایک فلسطینی شخص ہلاک ہوا۔ دوسری جانب حماس کی جانب سے بھی اسرائیلی علاقے میں راکٹوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 53 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔ واضح رہے کہ صرف منگل کو غزہ میں ہونے والے اسرائیلی حملوں میں کم از کم سو افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جانب سے حملوں میں ایک دن میں سو زائد ہلاکتیں ہوئی ہوں بلکہ اس سے قبل بھی کئی مواقعوں پر ایک دن میں 100 سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

اسرائیلی حملہ شرمناک ترین فعل

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بانکی مون نے غزہ میں اقوام متحدہ کے اسکول پر اسرائیل کے حملے کو شرمناک ترین فعل قرار دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کوستاریکا آمد پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سوتے ہوئے بچوں پر حملے سے زیادہ کوئی شرمناک فعل نہیں اور اس اشتعال انگیزی کو کسی بھی طور پر جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ میں اس عمل کی سختی سے مذمت کرتا ہوں اور تمام تر شواہد کی بنیاد پر اس بے رحم فعل کا ذمے دار صرف اور صرف اسرائیل ہے۔