|

وقتِ اشاعت :   August 20 – 2014

پاکستان تحریک انصاف کا ‘آزادی مارچ’ اور پاکستان عوامی تحریک کا ‘انقلاب مارچ’ پچھلے ہفتے جمعہ کی شب اسلام آباد پہنچ گیا تھا جو اب اپنے مطالبات کو منوانے کے لیے اسلام آباد کے ریڈ زون میں داخل ہوچکا ہے۔ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے گزشتہ رات اپنے خطاب میں مارچ کے شرکاء سے کہا کہ اگر وزیراعظم نواز شریف آج شام چار بجے تک مستعفی نہ ہوئے تو وہ وزیراعظم ہاؤس میں داخل ہوجائیں گے۔ دوسری جانب ڈاکٹر طاہرالقادری کی سربراہی میں ‘انقلاب’ مارچ بھی اب اسلام آباد کے ریڈ زون میں موجود ہے، اور طاہر القادری نے اپنے کارکنوں کو پارلیمنٹ کے محاصرے کا حکم دے دی ہے۔
تحریک انصاف کے آزادی اورعوامی تحریک کے انقلاب مارچ کے حوالے سے لمحہ بہ لمحہ خبروں سے آگاہ رکھنے کے لیے ڈان اردو لائیو کوریج پیش کررہا ہے۔
پہلا دن: ‘آزادی’ اور ‘انقلاب’ مارچ کے شرکاء کی تعداد میں توقعات سے زیادہ دوسرا دن: عمران خان کا نوازشریف کے استعفے تک دھرنا جاری رکھنےکا اعلان تیسرا دن:عمران اور قادری کا نواز شریف کے استعفی کا مطالبہ چوتھا دن: عمران خان کا سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان پانچواں دن: عمران خان کا ریڈ زون میں داخل ہونے کا اعلان چھٹا دن:آزادی اور انقلاب مارچ شاہراہ دستور پر پہنچنا شروع

طاہر القادری کا کارکنوں کو پارلیمنٹ کے محاصرے کا حکم

13:12

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں سب اراکین کو اسی لیے جانے کی اجازت دی تاکہ سارے شکاری ایک جگہ جمع ہو جائیں۔ انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ وہ پارلیمنٹ کا محاصرہ کرلیں تاکہ وہاں سے کوئی باہر نہ نکل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک ہمارے مطالبات کو تسلیم نہ کیا جائے کسی کو بھی پارلیمنٹ سے باہر نکلنے نہ دیا جائے۔ شاہراہِ دستور پر ‘انقلاب’ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری کا کہنا تھا کہ جعلی حکومت کو ڈیڈ لائن دینا چاہتا ہوں اور شریف برادران کے استعفے تک ہم یہاں پر بھیٹے رہیں گے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں سیاسی صورتحال پر بحث

12:55

قومی اسمبلی میں آج بدھ کے روز اہم اجلاس جاری ہے جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ کیا جارہا ہے۔ اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کررہے ہیں، جبکہ اس اجلاس میں خود وزیراعظم نواز شریف بھی شریک ہیں۔

وزیراعظم نے عمران خان سے ملاقات کا فیصلہ نہیں کیا، سعد رفیق

11:07

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے وزیراعظم نواز شریف اور عمران خان کے درمیان ملاقات کے فیصلے کی تردید کردی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کوئی اکاؤنٹ موجود نہیں ہے اور نہ ہی انہوں نے اسیا کوئی بیان جاری کیا ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل خواجہ سعد رفیق کے نام سے منسوب ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا گیا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف نے عمران خان کے ساتھ ملاقات کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔  
 
10:00 ‘وزیراعظم کے استعفے کے بعد ہی مذاکرات ہوں گے’ پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما عارف علوی نے کہا ہے کہ مذاکرات صرف اسی صورت ہوں گے جب وزیراعظم نواز شریف اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے۔ حکومت نے ‘آزادی مارچ’ کو نہ روک کر عقلمندی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ 14 مہینوں سے مذاکرات کی بات کررہے تھے، لیکن حکومت اسے نظر انداز کرتی رہی۔ عرف علوی نے خبر دار کیا کہ اب ہمارا اگلا قدم پہلے سے زیادہ مضبوط ہوگا اور اسلام آباد کے ریڈ زون کو تحریر اسکوائر بنا دیں گے۔ 09:00 پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خا نے اپنے تازہ ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ جب ملک میں ناانصافی قانون بن جائے تو مزاحمت فرض بن جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز نئےپاکستان اور جمہوریت کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ خیال رہے کہ گزشہ رات تحریکِ انصاف کے کارکنوں نے شاہراہِ کشمیر سے پیش قدمی کی، جو اس وقت شاہراہِ دستور پر موجود ہیں۔ پی ٹی آئی کے دو اراکین کا سول نافرمانی کی کال پر اعتراض ڈان اخبار 08:40 پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی سول نافرمانی کی کال اور پاکستان مسلم لیگ (پی ایم ایل-این) کی حکومت کی برطرفی کے مطالبے کی ان کے حریفوں نے تو مخالفت کی ہی ہے، تاہم ان کے کچھ کٹر حامیوں نے بھی اس سے خود کو الگ کرلیا ہے۔ نواز شریف نے استعفٰی نہیں دیا تو میرے پاس نیا پلان ہے، عمران خان 04:31 پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پارلیمنٹ کے باہر آزادی مارچ کے شرکاء سے تازہ خطاب میں کہا کہ اگر نواز شریف نے استعفٰی نہیں دیا تو میرے پاس نیا پلان ہے۔ انہوں نے کہا کہ سارے پاکستانی پارلیمنٹ کے سامنے پہنچیں کل شام آزادی کا جشن منایا جائے گا۔ عمران خان نے اپنا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کے مستعفی ہونے تک یہاں سے نہیں جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ظلم کے نظام کو چلنے نہیں دیں گے کوئی رکاوٹ ہمارے سامنے نہیں آ سکتی۔ عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ضد نہ کریں، اقتدار چھوڑ دیں۔ 03:37 سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ایک کنٹینر کے اندر سے انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں اپنے مطالبات دہراتے ہوئے کہا کہ جب تک نواز اور شہباز شریف مستعفی نہیں ہوتے اور قومی حکومت نہیں بنتی ہم یہاں سے نہیں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی پارلیمنٹ کل پھر لگے گی اور عوام کے فیصلے کیئے جائیں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 شہدا کے ذمہ دار شریف برادران اور ان کی حکومت ہے جبکہ کارکنان پر گولیاں چلانے کا حکم شہباز شریف نے دیا اسے وزیراعظم نواز شریف کی حمایت حاصل تھی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ اسمبلیاں غیر آئینی ہیں اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں، شریف برادرن اپنے آپ کو قانون کے سپرد کر دیں۔ 03:26 امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا پاکستان میں سیاسی پیش رفت پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ ‘ہم پی ٹی آئی اور پی اے ٹی سے مسئلے کو افہام تفہیم سے حل کرنے کی درخواست کرتے ہیں پاکستان کی سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلافات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہیے’۔ دوسری جانب برطانیہ نے سیاسی جماعتوں کو مسئلے کا حال سیاسی انداز میں حل کرنے پر زور دیا ہے۔ 00:46 انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ معاملات کا بامقصد مذاکرات کے ذریعے معاملات کا حل نکالا جائے۔ سوشل ویب سائٹ پر ٹوئٹس میں ان کا کہنا تھا کہ ریڈ زون کی عمارتیں ریاست کی علامت ہے جن کی حفاظت پاک فوج کر رہی ہے۔ میجر جنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ ڈیڈ لاک کے خاتمے کے لیے تمام فریقین صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ 22:00 طاہر القادری پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے پہنچ گئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری پارلیمنٹ کے سامنے پہنچ گئے ہیں جبکہ ان کے قافلے کے افراد پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے پہنچ رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق دونوں جماعتوں کے کارکن ڈی چوک پر دھرنا دیں گے جس میں حکومت کی جانب سے ان کو اجازت کا بھی امکان ہے۔ دونوں جماعتوں کی جانب سے پر امن رہنے کی یقین دھانی کروائی گئی ہے۔