|

وقتِ اشاعت :   September 1 – 2014

کوئٹہ./تربت(اسٹاف رپورٹر228بیورو رپورٹ)بلوچستان کے ضلع کیچ(تربت) کی تحصیل تمپ کے علاقے گومازی اور اطراف کے علاقوں میں فرنٹیئر کورنے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کردیا، فائرنگ کے تبادلے میں اور مارٹر گولے لگنے سے دو عسکریت پسندوں سمیت پانچ افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے جبکہ ایف سی ترجمان کا دعویٰ ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں بارہ عسکریت پسند مارے گئے جن سے بھاری تعداد میں اسلحہ گولہ و بارود برآمد ہوا، ترجمان کے مطابق جھڑپ میں ایک سیکورٹی اہلکار جاں بحق جبکہ چارزخمی بھی ہوئے۔ سرچ آپریشن کے دوران پہاڑی علاقوں میں قائم کالعدم مسلح تنظیموں کے کیمپوں پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے شیلنگ بھی کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے مغربی حصے مکران ڈویژن کے ضلع کیچ کی تحصیل تمپ میں جمعرات کی صبح سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق تمپ کے علاقوں گومازی،دازن، ملانٹ،پہل آبا داورگرد و نواح کے میں اتوار کی علی الصبح فرنٹیئر کور کی بھاری نفری کی غیر معمولی نقل و حرکت دیکھی گئی۔ تین درجن سے زائد گاڑیوں میں تقریباً چھ سو ایف سی اہلکاروں نے گومازی کے علاقے کا مکمل گھیراؤ کیاجبکہ تین ہیلی کاپٹروں کی جانب سے فضائی نگرانی اور شیلنگ بھی کی گئی۔ تمپ اور مند کے درمیانی علاقے ہوت آباد، بالیچہ، رودبن اور قریبی علاقوں میں بھی فورسز کی بھاری نفری نے آپریشن کیا۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن کا مرکز گومازی کا علاقہ تھا جہاں سے کالعدم تنظیم کے کیمپوں اور ان کے ارکان کی بڑی تعداد میں موجودگی کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں ۔ ذرائع کے مطابق ایف سی اہلکاروں نے گومازی میں صدیق نامی شخص کا گھیراؤ کیا۔ اس دوران گھر کے اندر سے فورسز کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ دونوں اطراف سے شدید فائرنگ ہوئی اور مارٹر گولے داغے گئے۔ فائرنگ کے نتیجے میں صدیق نامی شخص اور ایف سی کا سپاہی احمد بادشاہ جاں بحق ہوگیا ۔جھڑپ کے دوران قریب واقع نصیراحمد وشدل نامی شخص کے گھر پر مارٹر گولہ گرا جس سے اس کے دو بیٹے سالہ بیٹا سیف اللہ اور پانچ سالہ ذکریاجاں بحق ہوگئے۔ بعض ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے گومازی میں انسانی حقوق کے کارکن اور بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن(بی ایچ آر او) کے چیئرپرسن بی بی گل بلوچ کے گھر کا گھیراؤ بھی کیا اور گھر پر 2مارٹر گولے داغے تاہم سیکورٹی د ذرائع سے بی بی گل بلوچ کے گھر پر حملے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق جھڑپ کے دوران سیکورٹی فورسز پر کھجور کے باغات (نخلستان )سے فائرنگ کی گئی جس پر فورسز نے باغات کی طرف مارٹر گولے داغے۔گولے لگنے سے عبدالسلام اور غلام رسول ہلاک جبکہ ایک راہ گیر جمعہ کریم داد زخمی ہوگیا۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق ہیلی کاپٹروں نے کھجور کے باغات میں مسلح افراد کی موجودگی کی اطلاع پر شیلنگ بھی کی ۔ جبکہ پہاڑی علاقوں میں کالعدم کالعدم بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) اور کالعدم بلوچ نیشنل لبریشن فرنٹ(بی این ایل ایف)کے مشتبہ ٹھکانوں پر بھی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہے۔ فرنٹیئر کور بلوچستان کے کوئٹہ میں واقع ہیڈ کوارٹر سے ترجمان کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق گومازی اور اطراف کے علاقوں میں خفیہ اداروں کی اطلاع پر شرپسندوں کے خلاف آپریشن کیا گیا۔سرچ آپریشن میں فرنٹےئرکوربلوچستان کے 600 اہلکاروں نے حصہ لیاجبکہ آپریشن کی نوعیت کو مدنظررکھتے ہوئے ہیلی کاپٹرزاوراے پی سیز(بکتر بند گاڑیؤں)کی مدد لی گئی۔سرچ آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے نتیجے میں10سے12 شرپسند ہلاک جبکہ ایک ایف سی اہلکار شہید اور4زخمی ہوئے۔ سرچ آپریشن کے دوران شرپسندوں کے ٹھکانوں سے بھاری مقدار میں مائنزآئی ای ڈیز اورگولہ بارود برآمدکرلیا گیا۔واضح رہے کہ حساس اداروں کی جانب سے اطلاع تھی کہ کالعدم تنظیموں کے ارکان نے تربت کے علاقے گومازی میں پناہ لے رکھی ہے جس کی بنا پرسرچ آپریشن کیا گیا۔سرچ آپریشن میں ہلاک ہونے والے شرپسندوں کے دعلاقے میں اغواء برائے تاوان ، ٹارگٹ کلنگ،ڈکیتی اورایم ایٹ شاہراہ پر سیکیورٹی فورسزپر حملوں میں ملوث تھے۔کارروائی کے دوران ملزمان کی6گاڑیاں بھی تباہ کی گئی۔آئی جی ایف سی میجرجنرل محمداعجازشاہد نے فرنٹےئرکور بلوچستان کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کوسہراتے ہوئے کہا صوبے میں امن وامان کا قیام ہرصورت برقراررکھا جائے گااوربلوچستان کو پُرامن اورمثالی صوبہ بنانے کیلئے فرنٹےئرکور بلوچستان کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔