|

وقتِ اشاعت :   November 20 – 2014

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)ملک میں انجکشن کے ذریعے پہلی انسداد پولیو مہم کوئٹہ سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 24 نومبر سے شہر کی18 یونین کونسل میں 7 روزہ خصوصی مہم چلائی جائے گی ۔ محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق حفاظتی ٹیکہ جات توسیعی پروگرام (EPI)اپنے قیام 1978سے اب تک بچوں کو موذی امراض سے بچاؤ کے لئے حفاظتی ٹیکہ جات کی سیکڑوں مہم چلا چکا ہے۔ مگر بدقسمتی سے ابھی تک ویکسی نیشن کی مجموعی کوریج 80فیصد تک نہیں پہنچی ہے۔ جسکی وجہ سے بچے پولیو اور دیگر مہلک امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ اس سلسلے میں محکمہ صحت حکومت بلوچستان نے فیصلہ کیا ہے کہ معمول کی ای پی آئی کوریج کو بہتر بنانے کے لیے دیگر شراکتی اداروں کے ساتھ ملکر خصوصی ہفتہ برائے حفاظتی ٹیکہ جات منایا جارہا ہے۔ 24نومبر سے شروع ہونیو الے مہم کے دوران مخصوص علاقوں کے بچوں کو عمر کے لحاظ سے پولیو کے علاوہ خسرہ ، ٹی بی سمیت دیگر امراض سے بچاؤ کی ویکسین بھی دی جائے گی۔ تاہم اس ہفتہ کی خصوصیت یہ ہے کہ پہلی دفعہ پاکستان میں پولیو کی انجکشن والی ویکسین دی جائے گی۔ پاکستان میں بلوچستان کو اس مہم میں پہل کرنے کا اعزاز حاصل ہو رہا ہے ۔ Inactivated Polio Vaccine (IPV) پولیو بیماری کی نئی ویکسین ہے جو انجکشن کے ذریعے دی جائے گی۔ محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر کوئٹہ کی18یونین کونسلوں میں انجکشن کے ذریعے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین دی جائے گی۔ 4ماہ سے 23 ماہ تک کے تمام بچوں کو پولیو کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔ جبکہ 5سال سے کم تمام بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔وفاقی محکمہ صحت نے ایک لاکھ 13 ہزار500 پولیو انجکشن کی کھیپ بلوچستان کو فراہم کردی ہے ۔ محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق لیڈی ہیلتھ ورکرز اور رضا کاروں کو پولیو انجکشن سے متعلق تربیت دینے کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ تربیتی سیشنز میں پولیو کارکنوں اور رضا کاروں کو بتایا گیا ہے کہ چار سے 23ماہ کے بچوں کو بائیں ران کے گوشت کے اندر پولیو کے 0.5ملی لیٹر پر مشتمل ٹیکے لگائے جائیں گے۔