|

وقتِ اشاعت :   November 27 – 2014

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ میں حفاظتی ٹیکہ جات کی ٹیم پر حملے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 34 مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا ۔جبکہ انسپکٹر جنر ل پو لیس بلو چستان محمد عملش نے فرا ئض میں غفلت اور سر کار ی امو ر کی انجا م دہی میں کو تا ہی بر تنے پر قائم مقام ڈی ایس پی اور تھا نہ نیو سر یا ب کے ایس ایچ اوکو معطل کر کے محکما نہ کا روا ئی کا حکم دے دیا ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ ر و ز کو ئٹہ کے نوا حی علا قے مینگل آ با د میں نا معلو م مو ٹر سا ئیکل سوا رافرا د کی فا ئر نگ سے 3 خواتین سمیت 4رضا کار جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے تھے۔ واقعہ کے بعد پولیس اور ایف سی نے علاقے میں مشترکہ سرچ آپریشن شروع کیا جو چوبیس گھنٹے سے زائد تک جاری رہا۔ ملاخیل آباد، مشرقی بائی پاس ، مینگل آباد اور اس سے ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران 34مشتبہ افراد کو حراست میں لے لے لیا گیا۔ گرفتار افراد سے 3پسٹل1 کلاشنکوف اور 1 را ئفل اور 32گولیاں برآمد ہوئی۔ کر گر فتار افراد کو تفتیش کے لیے نیو سریاب تھانے منتقل کی اگیا۔ دریں اثناء آئی جی پولیس بلوچستان محمد عملیش جنہوں نے رضا کاروں پر حملے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او کوئٹہ سیدامتیا ز شا ہ سے 24گھنٹے میں ر پو ر ٹ طلب کی تھی ۔ابتدا ئی تحقیقا تی ر پو رٹ میں قا ئم مقا م ڈی ایس پی شالکو ٹ شفقت امیر جنجو عہ اور ایس ایچ او نیو سر یاب نو ر بخش کو فرائض کی انجا م دہی میں کو تا ہی برتنے پر معطل کردیا گیا۔