|

وقتِ اشاعت :   November 28 – 2014

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ قومی سطح پرترقی کیلئے تشکیل دی جانے والی پالیسیوں میں بلوچستان کی پسماندگی اورخواتین کی سیاسی سماجی اورمعاشی حالات کاادراک ضروری ہے صوبے میں خواتین کوترقی کے دھارے میں شامل کرکے میدان عمل میں انکی موثرشمولیت اورسازگارماحول کی فراہمی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ترقی نسواں کے حوالے سے موثرقانون سازی کی حوصلہ افزائی کی جائیگی یہ بات انہوں نے جمعہ کو یوایس ایڈ اورعورت فاؤنڈیشن کے زیراہتمام صنفی مساواتی پروگرام کی گول میز کانفرنس کے موقع پر خطاب اورمیڈیاکے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت ہرشعبے میں اصلاحات کرکے عوامی امورکی انجام دہی میں آسانیاں پیداکرنے کی خواہاں ہے اورہماری کوشش ہے کہ معاشرے سے بدعنوانی اوردہشت گردی کوختم کرکے ایسی پائیدارترقی کی بنیاد رکھی جائے گی جس کے ثمرات سے ہماری آئندہ کی نسلیں بھی استفادہ حاصل کرسکیں گی۔اس موقع پر عورت فاؤنڈیشن کے صنفی مساواتی پروگرام کی چیف سیمی کمال نے پروگرام کے اغراض ومقاصدپرروشنی ڈالی وزیراعلیٰ بلوچستان نے پروگرام کے اغراض ومقاصد کوسراہتے ہوئے صوبائی حکومت کی جانب سے عورت فاؤنڈیشن کوپروگرام پرعملدرآمد کیلئے اپنے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی وزیراعلیٰ نے خواتین کی ترقی کیلئے کام کرنے والے دیگراداروں کوبھی بلوچستان میں کام کرنے کی دعوت دیتے ہوئے انہیں مکمل سیکورٹی کی فراہمی سمیت اپنے ہرممکن تعاون کایقین دلایا۔دریں اثناء میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا کہنا ہے کہ پولیو مہم بھر پور طریقے سے چلائیں گے۔پولیو ورکرز پر حملہ کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں پولیو مہم بھر پور طریقے سے چلانے کیلئے سیکورٹی پلان تشکیل دے دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ پولیوورکروں پرحملہ کرنے والے کسی کے دوست نہیں اس واقعہ میں غفلت کے مرتکب پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے صوبے میں خواتین پر ہونے والے تشدد سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم اس کے خاتمے کے لئے کوشش کر رہے ہیں وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلی کا اجلاس اراکین اسمبلی کی درخواست پر بلایا گیا ہے جس میں بلوچستان کی امن و امان کی صورتحال سے متعلق بحث کی جائے گی ۔