|

وقتِ اشاعت :   December 20 – 2014

سکھر: سینٹرل جیل ون، سکھر میں سزائے موت کا ایک قیدی ہفتے کو دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوگیا ۔ نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق سکھر کی سینٹرل جیل ون میں سزائے موت کے قیدی نظام الدین ولد محمد خان کو آج صبح دل کا دورہ پڑا، جس کے باعث وہ ہلاک ہوگیا، تاہم لاش کے پوسٹ مارٹم کے ذریعے ہلاکت کی وجوہات کا تعین کیا جائے گا۔ نظام الدین کو قتل کے مقدمے میں چند سال قبل جیکب آباد کی عدالت نے موت کی سزا سنائی تھی، جبکہ اس کی رحم کی درخواست سندھ ہائی کورٹ لا ڑکانہ بینچ میں زیرِ سماعت تھی۔ جیل انتظامیہ کی جانب سے قیدی کی ہلا کت کی اطلاع اس کے ورثاء کو دے دی گئی اور تمام ضروری قانونی کارروائی کے بعد میت ورثاء کے حوالے کی جا ئے گی۔ دوسری جانب سکھر سینٹرل جیل میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور جیل کے داخلی اور خارجی راستوں پر فوج کے دستے تعینات ہیں۔ جبکہ پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری بھی جیل کے اطراف موجود ہے۔ نمائندے کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران دو خطرناک دہشت گردوں عطاء اللہ اورمحمد اعظم کو سکھر سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکائے جانے کی اطلاعات ہیں۔ واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے سانحہ پشاور کے بعد سزائے موت پر پابندی ہٹانے کے بعد خطرناک دہشت گردوں کو پھانسی دینے کا عمل شروع ہو چکا ہے، جس کے تحت ڈاکٹر عثمان اور ارشد مہربان کوجمعے کی رات پھانسی دے دی گئی۔
مزید پڑھیں: ڈاکٹر عثمان اور ارشد مہربان کو پھانسی دیدی گئی
ڈاکٹرعثمان پر 10 اکتوبر 2009 کو جی ایچ کیو (جنرل ہیڈ کوارٹرز) پر حملے کی منصوبہ بندی اور قیادت، جبکہ ارشد مہربان پر سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف پر حملے کا الزام تھا۔