|

وقتِ اشاعت :   December 23 – 2014

کوئٹہ: صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بیرون ملک میں جو لوگ موجود ہے میں ان کو ناراض بلوچ نہیں کہتا ہم ان سے پاکستان کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے بات چیت کیلئے تیار ہیں دہشتگردوں سے کسی صورت میں کوئی مذاکرات نہیں ہونگے تحریک طالبان پاکستان کا نام جو استعمال کررہے ہیں ان سے میں کہتا ہوں کہ وہ اپنے گندی زبان سے پاکستان کا نام استعمال نہ کریں پاکستان میں نہ کوئی تحریک ہے اور نہ ہی طالبان ہے یہ دہشتگرد ہے اور دہشتگردوں کیساتھ کوئی رعائیت نہیں کی جائیگی انہوں نے یہ بات منگل کو سرینا ہوٹل میں سی پی ڈی آئی این جی او ز کے زیر اہتمام ہونیوالے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی صوبائی وزیر داخلہ نے کہاکہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال دوسروں کے مقابلے میں بہتر ہے اور فوج ایف سی اور پولیس اور دیگر ادارے صوبے میں امن وامان برقرار رکھنے کیلئے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ کسی بھی دہشتگرد سے کوئی مذاکرات نہیں ہوسکتے جو لوگ اس وقت بیرون ملک میں موجود ہے انہیں ہم دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں ہم ان سے بات چیت کیلئے تیار ہیں مگر یہ بات چیت پاکستان کے اندر اور آئین کے تحت ہوگی انہوں نے واضح کیا کہ تحریک طالبان پاکستان کوئی چیز نہیں نہ ہی تحریک ہے نہ ہی طالبان ہے اور جو لوگ پاکستان کا نام غلط کام کیلئے استعمال کرتے ہیں انہیں میں پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ اپنی گندی زبان سے پاکستان کا نام استعمال نہ کریں انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کیساتھ کسی صورت میں کوئی مذاکرات نہیں ہونگے جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ بیرون ملک میں ناراض بلوچ موجود ہے میں کہتا ہوں کہ وہ ناراض بلوچ نہیں ہے وہ آئیں ہم ان سے بات چیت کیلئے تیار ہیں وہ پاکستان آکر پاکستان کی ترقی وخوشحالی میں حصہ لیں یہ ان کا اپنا وطن ہے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر عثمان کاکڑ نے کہاکہ بلوچ بیلٹ میں جو لاشیں مل رہی ہیں وہ سیاسی کارکنوں کی ہیں اور پشتون علاقوں میں جو لاشیں مل رہی ہیں وہ اداروں اور دہشتگردوں کے درمیان لڑائی کا نتیجہ ہے بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہے ہم سیاسی کارکن ہے اور جمہوریت پسند لوگ ہے بعض عناصر جمہوری اداروں کو پلتا پھولتا نہیں دیکھ سکتے ہیں اور وہ جمہوریت کے خاتمے کی کوشش میں ہے مگر وہ کامیاب نہیں ہوسکتے پاکستان میں جمہوریت چل رہی ہیں اور جو لوگ اس جمہوریت کو تسلیم نہیں کرتے ان کو آخر کار اس جمہوریت کو تسلیم کرنا ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں مری معاہدے کے بارے میں ابھی تک مسلم لیگ ن اور نیشنل پارٹی نے اس بارے میں کوئی واضح طور پر بات نہیں کی ہے انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کو بننے ہوئے ڈیڑھ سال گزر چکا ہے ہم عوام کی فلاح وبہبود کیلئے کام کررہے ہیں ہماری سب سے زیادہ کوشش تعلیم اور صحت پر ہے تاکہ صوبے کو ترقی دی جائیں انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق سب سے پہلے کئے گئے تھے 31دسمبر تک بلدیاتی انتخابات کی مختلف نشستوں پر ہونیوالے انتخابات مکمل ہوجائینگے اور جنوری میں میئر اور ڈپٹی میئر اور چیئرمین کے انتخابات کا عمل بھی مکمل ہوجائیگا۔