|

وقتِ اشاعت :   February 28 – 2015

کوئٹہ: پاکستان مسلم لیگ(ن)اورجمعیت علماء اسلام نے سینٹ انتخابات میں سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرلیا دونوں جماعتیں بلوچستان کی سطح پر ہارس ٹریڈنگ روکنے پر متفق ہوگئیں ان خیالات کا اظہار جھالاوان ہاؤس میں مسلم لیگ بلوچستان کے صدر چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ زہری جمعیت علماء اسلام (ف) کے جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری اورمولانا عبدالواسع نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدرنواب ثناء اللہ زہری نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کی خواہش تھی کہ حکومت میں شامل جماعتیں اورجمعیت علماء اسلام(ف)سے ملکرسینٹ انتخابات میں حصہ لیں اس حوالے سے مخلوق حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں سے بھی رابطہ میں ہیں لیکن اب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا جاسکا ہے جمعیت علماء اسلام (ف) کیساتھ اتحاد ہو چکا ہے اور دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے نامزد امیدواروں کو5 مارچ کو ووٹ کاسٹ کریں گے انہوں نے کہا کہ باہر سے آنے والوں کو کسی صورت سینیٹرمنتخب ہونے نہیں دیں گے بلوچستان اور کے پی کے پر جو ہارس ٹریڈنگ کا داغ لگا ہے اسے اس مرتبہ صاف کریں گے بلوچستان میں اب ہارس ٹریڈنگ کی کوئی گنجائش نہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کوروکنے کیلئے تمام پارلیمانی لیڈروں کااجلاس بلایاتھاجس میں اتفاق رائے نہ ہوسکااورامیدہے کہ آئندہ اس پرعملدرآمدکیاجائیگاانہوں نے کہاکہ مسلم لیگ(ن)کی خواہش ہے کہ 5جماعتی اتحاد سینٹ الیکشن میں مشترکہ طورپرانتخابات لڑے اب تک جمعیت علماء اسلام مسلم لیگ(ق)اورمسلم لیگ (ن) میں اتحادہوچکاہے اس سلسلے میں دوسرے جماعتوں سے بھی رابطے جاری ہے اورجلدہی ان کوعملی جامہ پہنائیں گے سینٹ انتخابات کاشیڈول جاری ہوتے ہی بعض ٹھیکیداراوردوسرے معافیا سرگرم ہوکریہاں سے سینٹ انتخابات لڑنے کاشوق پوراکرتے ہیں مگراس دفعہ پشتون بلوچ اورقبائلی روایات کومدنظررکھتے ہوئے ہارس ٹریڈنگ کوروکنے کی ہرممکن کوشش کریں گے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولاناعبدالغفورحیدری نے کہاکہ ہمیں خوشی ہوئی کہ جمعیت علماء اسلام اورمسلم لیگ(ن)نے سینٹ انتخابات مل کرلڑنے کافیصلہ کیاہے اوراس کی اثرات سینٹ انتخابات کے علاوہ عام انتخابات پربھی مرتب ہونگے کسی کوخریدوفروخت کی اجازت نہیں دیں گے انہوں نے کہاکہ یہ عوام کے ساتھ زیادتی ہوگی کہ جوممبرعوام کی ووٹوں سے منتخب ہوکرچند پیسوں کی خاطراپناضمیربیچ دیتے ہیں یہ عوام کے ساتھ ناانصافی اوران کی توہین ہوگی انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے ہارس ٹریڈنگ کے حوالے سے پارلیمانی لیڈروں کااجلاس طلب کیاتھااوراس میں ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے حوالے سے جوخواہش تھی وہ پورانہ ہوسکاہمیں امیدہے کہ وہ اب پوراہوگاانہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام کی ہمیشہ یہ پالیسی رہی ہے کہ وہ سیاست میں منافقت نہیں کرتی اورہمیشہ سے جس کااتحادی رہاہے وہ آخرتک نبھاتاہے جمعیت علماء اسلام ہرقسم کی دھاندلی کی بھرپورمخالفت کرتی ہے اس موقع پر جمعیت علماء اسلام (ف) کے جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری نے بتایا کہ دونوں جماعتیں نہ صرف اپنے امیدواروں کو کامیاب کرانے کیلئے متفق ہوئے ہیں بلکہ بلوچستان میں ہارس ٹریڈنگ کے خاتمہ پر بھی اتفاق ہوا ہے وزیراعظم کی جانب سے اے پی سی بلائی گئی جہاں ہارس ٹریڈنگ روکنے سے متعلق قانون سازی پر متفق نہ ہو سکے جس کی ایک بڑی وجہ 21 ویں آئینی ترمیم بھی ہے کیونکہ 21 ویں آئینی ترمیم کے موقع پر ہم نے حکومت پر واضح کر دیا تھا کہ دہشت گردوں کیخلاف حکومت کا ہرصورت ساتھ دیں گے لیکن مذہب کے نام پر عوام کو تنگ کرنے اور بے گناہوں کیخلاف کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے ایک اچھا اقدام اٹھایا گیا تھا لیکن ہمیں یقین ہے مستقبل میں اگر اس پر قانون سازی ہو تو تمام پہلوؤں کو دیکھ کر حکومت کا ساتھ دے سکیں گے انہوں نے کہا کہ اس وقت بلوچستان کی سطح پر مسلم لیگ (ن) کیساتھ اتحاد کیا جس کے مثبت نتائج برآمد ہونگے اس موقع پر اپوزیشن لیڈرمولاناعبدالواسع نے کہاکہ مسلم لیگ(ن)سے سینٹ انتخابات کے حوالے سے اتحاد ہوچکاہے اورجمعیت علماء اسلام نے اپوزیشن میں رہتے ہوئے ہمیشہ مثبت کرداراداکیاہے اوربلوچستان کے مفادات کیلئے ہرممکن اقدامات کریں گے ایک سوال کے جواب میں نواب ثناء اللہ زہری نے کہاکہ آنے والے مخلوط حکومت میں جمعیت علماء اسلام کوشامل کرنے یانہ کرنے کافیصلہ بعدمیں کیاجائیگاانہوں نے کہاکہ سینٹ انتخابات میںآزادامیدواروں کی تجویز اورتائیدکنندہ کرنے والوں اراکین کیخلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔