|

وقتِ اشاعت :   March 1 – 2015

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ آنے والا وقت ہمارا ہے اسی لئے کئی سیاستدان ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔ اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی دعوت پر آصف علی زرداری ان کی رہائش گاہ پہنچے جہاں انہوں نے ظہرانے میں شرکت کی، جس کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان ون آن ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں سینیٹ کے انتخابات اور ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لئے حکومت کی جانب سے آئینی ترامیم اور دیگر آپشنز پر غور تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ان کے آصف زرداری سے صرف سیاسی نہیں ذاتی تعلقات بھی ہیں، ملاقات کا کوئی خاص سیاسی ایجنڈا نہیں تھا۔ آصف زرداری کا کہنا تھا کہ سیاست میں کوئی چیز حرف آخر نہیں، کل تک جو وزیراعظم ہاؤس کے سامنے کھڑے تھے، آج وہ اسمبلی آنا چاہتے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا، 2013 میں کیسے انتخابات ہوئے ہمیں سب معلوم ہیں لیکن ہم نے انتخابات تحفظات کے ساتھ تسلیم کئے۔ انہیں انتخابی اصلاحات پر کوئی اعتراض نہیں، اس حوالے سے جامع اصلاحات کا پیکیج دیا جائے۔ اسی لئے پیپلز پارٹی نے  22 ویں ترمیم کی مخالفت کی۔ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں سیاسی جماعتوں سے سیاسی ہم آہنگی تھی، ہم نے سندھ  سے مسلم لیگ فنکشنل اور ایم کیو ایم کو ایک ایک اضافی نشست دی، اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) اور اے این پی سے بات کرکے سینیٹ انتخابات میں امیدواروں کو بلامقابلہ منتخب کرایا۔ طاقتور ہمیشہ دوسروں کے سامنے جھکتا ہے اگر ہمارا فارمولہ وزیراعظم نواز شریف اپنا لیتے تو شائد اب بھی یہ ہوسکتا تھا۔ آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی جمہوریت پسند ہے، ہماری خواہش ہے کہ موجودہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے اور اس کے لئے ہم ہر کوشش کریں گے۔ پیپلز پارٹی کے قیام کو 40 برس سے زائد عرصہ ہوگیا۔ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں میں موجود افراد کے ہمارے ساتھ مراسم ہیں۔ اقتدار میں رہ کر دوبارہ انتخابات جیتنا بہت مشکل ہوتا ہے، آنے والا وقت پیپلز پارٹی کا ہے اسی لئے کئی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سیاستدان ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ لوگوں کو بات کرنے کا بہانہ چاہئے۔ بلاول بھٹو زرداری ان کا اکلوتا بیٹا ہے اور اکلوتے بیٹے سے کسی باپ کا کیا اختلاف ہوسکتا ہے۔ بلاول اپنے وقت پر ضرور میدان میں اتریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو پارلیمنٹ میں لانا ان کی ذمہ داری نہیں، یہ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ذوالفقار مرزا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ کا قول ہے کہ جس پر احسان کرو اس کے شر سے بچو۔