|

وقتِ اشاعت :   March 5 – 2015

اسلام آباد: قومی اسمبلی نے حلقہ این اے-246 سے منتخب ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ کے رکن نبیل گبول کا استعفی منظور کر لیا۔ قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق نے گبول سے درخواست کی تھی کہ وہ جمعرات کو حاضر ہوں تاکہ ان کے استعفی کی تصدیق ہو سکے۔ تاہم، گبول ذاتی حیثیت میں نہ آ سکے اور ٹیلی فون پر ہی ان سے استعفی کی تصدیق کی گئی۔ استعفی سے متعلق رپورٹ الیکشن کمیشن کو بھجوا دی گئی ہے، جس کے بعد ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعہ حلقہ کے خالی ہونے کا اعلان کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ گبول نے ‘ذاتی وجوہات’ کی بناء پر گزشتہ منگل این اے سیکریٹریٹ میں استعفی بھجوایا تھا۔ گبول کے قریبی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ انہوں نے ایم کیو ایم سے بھی علیحدہ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس کا جلد ہی باضابطہ اعلان کریں گے۔ گبول نے کہا تھا کہ ‘وہ ایم کیو ایم کے لیے مناسب نہیں اور اسی وجہ سے قومی اسمبلی سے مستعفی ہو رہے ہیں’۔ان کے بیان سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ پارٹی چھوڑنے کے حوالے سے اپنا ذہن بھی بنا چکے ہیں۔ گزشتہ ہفتہ استعفی جمع کرانے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں گبول نے ان خبروں کو مسترد کیا تھا کہ انہیں ایم کیو ایم قیادت نے استعفی دینے پر مجبور کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھا ‘میں کوئی بکری نہیں جو جہاں چاہے ہانک لے’۔ تاہم، وہ پارٹی قیادت سے اختلافات کی خبروں کو بھی مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی سے الگ ہونے کے بعد گبول 2013 میں عام انتخابات سے کچھ عرصہ پہلے ایم کیو ایم میں شامل ہو گئے تھے۔ وہ 2013 عام انتخابات میں حلقہ این اے -246 سے ایم کیو ایم کی نشست پر ایک لاکھ سے زائد ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ 2008 میں وہ پی پی پی ٹکٹ پر لیاری سے ایم این اے بنے تھے ۔ ماضی میں سندھ اسمبلی کے نائب سپیکر رہنے والے گبول پچھلی دو دہائیوں سے لیاری سے الیکشن جیت رہے ہیں ۔