|

وقتِ اشاعت :   March 16 – 2015

کوئٹہ :  صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں سیکورٹی کی عدم دستیابی کے باعث پولیو کے خلاف مہم تیسری بار ملتوی کردی گئی ہے‘کوئٹہ شہر کے انوارمنٹ میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے مہم بار بار تاخیر سوموار کے روز پولیو کیخلاف قومی مہم بلوچستان کے 29اضلاع میں شروع کی جارہی ہے تاہم یہ مہم کوئٹہ میں شروع نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ‘ سرکاری ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کوئٹہ میں گزشتہ میں وزیراعظم کے دورے کے موقع پر پولیو کے خلاف مہم ملتوی کردی گئی تاہم سینٹ کے انتخابات کے انعقاد کے باعث مہم دوسری بار ملتوی کی گئی گزشتہ روز محکمہ داخلہ کے ذرائع نے محکمہ صحت کوآگاہ کیا کہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے وویمن یونیورسٹی کے کنوکیشن میں تعینات ہونگے جس کے باعث وہ پولیوکی ٹیموں کوسیکورٹی فراہم نہیں کر پائیں گے ‘ کوئٹہ میں پولیو ٹیم پر خونی حملوں کے بعد پولیو ٹیموں کیلئے سیکورٹی اہلکار تعینات کیے گئے تاہم کوئٹہ پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ انکے پاس اتنی بڑی تعداد میں پولیس اہلکار موجود نہیں ہے کہ وہ کوئٹہ میں پولیو مہم کے دوران رضا کاروں کو سیکورٹی فراہم کرسکیں ‘ کوئٹہ میں چار پولیو کے رضاکار جس میں تین خواتین اور ایک مرد شامل ہیں دن دھاڑے قتل کیے گئے اور اسکے بعد ایک پولیس اہلکار کو بھی موت کے گھاٹ اتارا گیا ‘ پولیووائر س کی تصدیق کوئٹہ شہر کے ماحولیات میں کردی گئی ہے ‘ سیورج سسٹم سے لیئے گئے سمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے جس سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کوئٹہ میں پولیو کا وائرموجود ہے اور باقاعدگی سے مہم چلانے کی ضرورت ہے تاہم سرکار کی جانبسے اس جانب کوئی خاص توجہ نہیں دی جارہی ہے جس کی واضح مثال پولیوٹیموں کیلئے سیکورٹی کی عدم فراہمی اور اسے زیا دہ فوقیت نہیں دینا ہے ۔