|

وقتِ اشاعت :   March 17 – 2015

کوئٹہ : سا نحہ لاہور کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح کوئٹہ میں بھی مسیحی برادری نے احتجاجی مظاہرے کئے احتجاج لاہور دھماکے میں نشانہ بننے والے افراد کے لئے گرجا گھروں میں خصوصی سروس کا اہتمام بھی کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے یوحناآباد میں عیسائیوں کی عبادگاہوں پر خود کش حملوں کے خلاف کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں عیسائی برادری نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ریلیاں نکالی اور دعائیہ تقاریب کا انعقاد کیا گیا ۔ ریلی کے شرکاء نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھارکھے تھے جس پر واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے مطالبات درج تھے ۔ کوئٹہ کے علاوہ جھل مگسی ، سبی ، ڈیرہ مراد جمالی ، لسبیلہ ، چمن ، خضدار سمیت دیگر اضلاع میں لاہور میں گرجاگھروں پر خودکش حملوں کے خلاف مسیحی برادری نے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں ور گرجاگھروں میں دعائیہ تقاریب کا انعقاد کیا جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ کلیسا بلوچستان کے زیر اہتمام زرغون روڈ پر متھو ڈسٹ چرچ سے ریلی نکالی گئی جس میں خواتین و بچوں اور نرسز نے بھی شرکت کی ،ریلی کے شرکاء نے ہاکی چوک پر دھرنا دیا اور زبردست نعرے بازی کی مظاہرین نے حکومت سے اقلیتوں سمیت تمام مذاہب کی عبا دت گاہوں تحفظ یقینی بنا نے کا مطا لبہ کیا ۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں کہ مسیحی برادری اور ان کی عبادتگاہوں کو نشانہ بنایا گیا اس سے پہلے پشاور اور دیگر شہروں میں بھی خود کش حملے کئے گئے جس میں درجنوں افراد لقمہ اجل بن گئے تھے ۔ یوحنا آباد کا واقعہ قابل مذمت ہے حکومت اس طرح کے اقدامات کی روک تھام کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے اور دہشت گردوں کو انجام تک پہنچائے تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کا حرکت نہ کرسکے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور خاص کر بلوچستان میں بڑی تعداد میں اقلیتی برادری آباد ہے جن کا یہاں کے تعلیمی نظام اور کاروبا رمیں بنیادی اور بڑا رول ہے لیکن ایک سازش کے تحت اقلیتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان کے لئے کسی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریں گے ۔ دھرنے کے شرکا سے سے خطاب کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی ولیم برکت،سابق صوبائی وزیرامبروزجان،فادرعنایت گل،مقصودگل ودیگرمقررین نے کہاکہ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکی ہے شرکا نے مطالبہ کیا کہ حکومت واقعہ میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کو یقینی بناتے ہوئے مسیحی عبادگاہوں کے تحفظ کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ پاکستان میں اقلیتی برادری کوتحفظ مل سکے ۔ دریں اثناء پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام میٹرو پولیٹن کارپوریشن سے پیپلزپارٹی کے اقلیتی رہنمائاور سابق صوبائی ویزر جعفر جارج کی قیادت میں ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکائشہر کی مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے پریس کلب پہنچے۔ ریلی کے شرکاء کا کہنا تھا کہ مسیحی امن کا پرچار کرنے والے اور پاکستان کی سالمیت کے ضامن ہیں لیکن تسلسل کے ساتھ انہیں اور ان کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنا یا جا رہا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ لاہور کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔علاوہ ازیں ضلعی انتظامیہ نے گرجاگھروں کی حفاظت کے لئے خصوصی انتظامات کئے تھے اور تمام گرجاگھروں پر پولیس کی بڑی نفری تعینات کی گئی تھی ۔ واقعہ کے خلاف مسیحی برادری نے سوگ منایا ، گھروں اور گرجاگھروں پر پرچم لہرائے ۔