|

وقتِ اشاعت :   March 28 – 2015

کوئٹہ: بی ایس او آزاد بالگتر زون کی جانب سے 27مارچ یومِ سیاہ کے حوالے سے ایک عوامی ریفرنس کا انعقادکیا گیا۔ جس سے بی ایس او آزاد کے زونل رہنماؤں نے خطاب کی۔ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ27مارچ1948بلوچستان پر تسلط قائم کیا گیا بلوچستان کو زیر تسلط لانے کے خلاف بلوچ فرزندوں نے اسی روز جدوجہد شروع کی۔ جس کی پاداش میں ریاست تمام غیر انسانی و غیر اخلاقی ہتھکنڈوں پر اُتر آئی۔ ہزاروں بلوچ فرزندان کی شہادت و گرفتارریوں کے باوجود بلوچ عوام کی شمولیت سے تحریک جاری رہی ہے۔ریاست بلوچ تحریک کو ختم کرنے کے لئے مذہبی شدت پسندی، علاقائی نفرتیں پھیلانے کے ساتھ ساتھ تحریک کے خلاف اپنی پروپگنڈہ مشینری کو بھی متحرک کر چکی ہے تاکہ بلوچ عوام مایوسی کا شکار ہو کر تحریک سے اپنی وابستگی محدود کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ 1839کو انگریز کے قبضے کے خلاف بلوچ کی تاریخی مزاحمت و طویل جدوجہد کے بعد جب انگریز بلوچستان سے جانے پر مجبور ہوئے تو مختصر آزادی کے بعد ریاست نے بلوچ ریاست کی پارلیمنٹ و دیگر اداروں کو تحلیل کرکے قبضہ کردیا۔ لیکن بلوچ تاریخ گواہ ہے کہ بلوچ سرزمیں کبھی بھی ایک تر نوالہ بننے کے بجائے بلوچ قومی مزاحمت کی وجہ سے ایک مشکل خطہ رہا ہے۔