|

وقتِ اشاعت :   March 29 – 2015

کوئٹہ: محکمہ خوراک بلوچستان میں بڑے پیمانے پر خورد برد کا انکشاف ناقص اورغیرمعیاری گندم فلورملوں کو کم کمیشن پر دے دی گئیں ذرائع کے مطابق محکمہ خوراک بلوچستان میں کروڑوں روپے کی خوردبرد کا انکشاف ہوا ہے سریاب روڈ ‘ سپنی روڈ ‘ پشین اور نصیرآباد میں موجود محکمہ خوراک کے گوداموں میں رکھی گئی 100 کلوگرام گندم کی بوریوں میں گندم کی مقدار کم ہے جبکہ اس گندم کو گزشتہ سال خریدار گیا تھا جو حفظان صحت کے معیار پر نہ تو پورا اترتی جبکہ مٹی اور دیگر آلودگی کے باعث یہ گندم ناقص ہو چکی ہے جسے پہلے فلورملز نے لینے سے انکار کر دیا تھا تاہم محکمہ صحت انتظامیہ کی جانب سے کم کمیشن پر یہ گندم فلورملوں کو دی جارہی ہے ایک جانب کم وزن ہونے سے پہلے ہی کروڑوں روپے کا گھپلا کیا جارہا ہے جبکہ دوسری جانب سرکاری کمیشن کم کرنے کے باعث یہ عمل سرکاری خزانہ کو نقصان پہنچا رہا ہے واضح رہے کہ محکمہ خوراک میں اے ایف سی کی پوسٹ پر بھی اثرورسوخ کے ذریعے من پسندوں لوگوں کو تعینات کیا گیا ہے جس کے باعث بغیر کسی رکاوٹ کے کرپشن کا یہ عمل پایہ تکمیل تک پہنچایا جارہا ہے کچھ ماہ قبل بھی ناقص اور غیرمعیاری گندم کی ترسیل اور کرپشن میں ملوث ہونے پر محکمہ خوراک کے چند اے ایف سی ملازمین کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد اب یہ عمل ایک بارپھر شروع ہوچکا ہے ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے بھی کرپشن کے اس واقعہ کا نوٹس لیا جارہا ہے اور جلد اس ضمن میں تحقیقات کا بھی آغاز کردیاجائے گا ۔