|

وقتِ اشاعت :   April 28 – 2015

کوئٹہ: آل بلوچستان ٹرانسپورٹ اتحاد کی جانب سے چھٹے روز بھی ہڑتال جاری ٹرانسپورٹروں نے ایک مرتبہ پھرحکومت کوالٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے جائز مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو ہم دوبارہ احتجاج پر مجبور ہونگے بلوچستان کے ٹررانسپورٹرز آئندہ بارہ گھنٹوں میں لائحہ عمل طے کریں گے آئندہ اجلاس میں ایک بار پھر قومی شاہراہ کو بلاک کر یں گے فیصلے پر عملدرآمد متوقع ہے ٹرانسپورٹر46ں کی ہڑتال کے باعث مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کوئٹہ کا اندرون بلوچستان اور ملک بھر سے رابطہ منقطع رہا ٹرانسپورٹروں کی ہڑتال کے باعث ملک اورصوبوں کے دیگرعلاقوں سے آنے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا آل ٹرانسپورٹر اتحاد کے صدر میرحکمت لہڑی ‘ منی وطن منی بس ایسوسی ایشن کے صدر عبدالکبیر بازئی نے ’’آن لائن‘‘ کو بتایا حکومت کی جانب سے بار بار مذاکرات کے معاملے پر ٹال مٹول سے کام لینا وقت کا ضیاع ہے اگرحکومت ٹرانسپورٹروں کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہے تو وہ ہمارے ساتھ مذاکرات کریں بصورت دیگر ہم دوبارہ احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے ٹرانسپورٹروں نے کہا کہ پہیہ جام ہڑتال کو عوام کی مشکلات کے پیش نظر ختم کیا گیا مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم حکومت کے سامنے اپنے مطالبات تسلیم کئے گئے ٹرانسپورٹروں نے کہا کہ گزشتہ روز کمشنر کوئٹہ سے مذاکرات ہوئے لیکن پیشرفت نہ ہوسکی اور ہم حکومت کو وارننگ دیتے ہیں کہ ٹرانسپورٹروں کے مطالبات کو تسلیم کرے بصورت دیگر ہم سخت احتجاج کرنے پر مجبورہونگے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی ۔