|

وقتِ اشاعت :   May 22 – 2015

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے صدر سینیٹر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ گزشتہ دنوں قلات جوہان آپریشن میں مارے جانے والے افراد بے گناہ تھے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ آپریشن میں بے گناہ افراد کے مارے جا نے کے خلاف وفاق سے بات کرینگے جبکہ سینٹ اور قومی اسمبلی میں بھی آواز بلند کرینگے ۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی صدروسینیٹرمیرحاصل بزنجونے کہاہے کہ اقتصادی راہداری کی تبدیلی کے حوالے سے وزیراعظم کی زیرصدارت اے پی سی کے دوران کسی بھی جماعت نے اعتراضات نہیں اٹھائے ہم نے ہرفورم پرپشتونوں کااس بارے ساتھ دیاکیونکہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ان پرجومشکل آن پڑے ہم ساتھ دیں گے کیونکہ پشتونوں نے بھی مشکل حالات میں بلوچوں کاساتھ دیاوزیراعظم میاں نوازشریف بلوچستان میں جب محسوس کرے حکومت کوتبدیل کرسکتاہے آگے مسلم لیگ ن کی مرضی ہے کہ وہ کس کووزیراعلیٰ بنائینگے نیشنل پارٹی آئندہ مسلم لیگ ن کابھرپورساتھ دیگی ان خیالات کااظہارانہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں ضلع زیارت سے مختلف سیاسی جماعتوں سے مستعفیٰ ہونے والے فتح محمدسارنگزئی اورمجیدپانیزئی کی قیادت میں سینکڑوں ساتھیوں سمیت نیشنل پارٹی میں شمولیت کے موقع پرپریس کانفرنس کے دوران کیااس موقع پرپشتون ریجن کے رہنماء صدیق پانیزئی بھی موجود تھے نیشنل پارٹی کے مرکزی صدرمیرحاصل بزنجونے کہاکہ اقتصادی راہداری کی بات کوسمجھنے کی ضرورت ہے آج سے ڈھائی سال پہلے مولانامحمدخان شیرانی نے گوادرکاشغرروٹ کی تبدیلی کے حوالے سے نشاندہی کی اس وقت پیپلزپارٹی کی حکومت تھی اوراس دوران کسی بھی سیاسی جماعت نے آوازبلندکی اورمولانامحمدخان شیرانی نے بلوچستان میں سینیٹرزکااجلاس بھی طلب کیااوربتایاکہ ژوب سے ہوتے ہوئے گوادرکاشغرروٹ کوتبدیل کیاگیابنیادی طوپراقتصادی راہداری میں5چیزیں ہوتی ہیں وزیراعظم میاں نوازشریف کی صدارت ہونے والے اے پی سی میں دوچیزوں پرکسی بھی سیاسی جماعت نے اعتراض نہیں کیااورتین چیزوں پراب تک ورکنگ گروپ نہیں بنائے گئے چائناگوادرمیں سرمایہ کاری کریگی کسی کوبھی پیسے نہیں دینگے اے پی سی میں کسی بھی جماعت نے کوئی اعتراض نہیں اٹھایااورباہرکوئی احتجاج کرتاہے تویہ شوقیہ طورپرہوسکتاہے تاہم ہرمعاملے کواحتجاج کارنگ دیناغیرمناسب ہے گوادرکاشغرروٹ پرپشتون قیادت نے جن میں مولانافضل الرحمن،اسفندیارخان ولی،محمودخان اچکزئی اورآفتاب احمدشیرپاؤنے اعتراضات اٹھائے جس پرنیشنل پارٹی نے بحیثیت بلوچ قوم پرست پارٹی کی ذمہ داری بنتی ہے کہ مشکل وقت میں پشتونوں کاساتھ دیں انہوں نے کہاکہ گوادرمیں اس طرح کی ترقی نہیں چاہتے جس سے ہمارے شناخت کوخطرہ ہوکیونکہ گوادربلوچستان میں ہے اورسب سے زیادہ حق بھی بلوچستان کے عوام کابنتاہے گوادرکے معاملے پروہ لوگ احتجاج کررہے ہیں جومشرف کے زمانے میں لاکھوں ایکڑسرکاری زمین اپنے نام پرالاٹ کئے تھے اورحکومت بلوچستان نے ان تمام سرکاری زمینوں کومنسوخ کیاجس بناء پروہ اخباری بیانات کے ذریعے گوادرکے ذریعے احتجاج کاسہارالے رہے ہیں بلوچستان حکومت کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کواقتدارسے کوئی پیارنہیں اورنہ ہی اقتدارہمارے لئے کوئی حیثیت رکھتاہے وزیراعظم جب محسوس کرے حکومت کوختم کرے آگے مسلم لیگ ن کی مرضی ہے کہ وہ کس کوصوبے کاوزیراعلیٰ منتخب کرتے ہے کیونکہ یہ فیصلہ مسلم لیگ ن نے کرناہے جس کوہم ہرصورت قبول کرینگے۔