|

وقتِ اشاعت :   June 29 – 2015

تربت: وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کو مکران کے انتظامی سربراہاں کمشنر مکران ڈویژن پسند خان بلیدی ‘ ڈپٹی کمشنر گوادر عبدالحمید ابڑو ‘ ڈپٹی کمشنر کیچ ممتازعلی بلوچ کی جاب سے گوادر اورتربت کے ریونیو کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں وزیراعلیٰ کے ترجمان جان محمدبلیدی ‘ میونسپل کارپوریشن تربت کے چےئرمین قاضی غلام رسول بلوچ ‘ نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدرمیر محمد اکرم دشتی اورنیشنل پارٹی کیچ کے صدرطاہربلوچ نے خصوصی طورپر شرکت کی ‘ اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے مکران خصوصاً گوادرکے انتظامی افسران سے کہاکہ بلوچستان کی مخلوط سیاسی وجمہوری حکومت بلوچستان کے ساحل کے تحفظ کویقینی بنانے کیلئے بھرپور اقدامات اٹھارہی ہے گوادراورپسنی میں جو سیٹلمنٹ ہوئی ہے اس سے مقامی لوگوں کی حق تلفی ہوئی ہے گوادر‘ پسنی اور خصوصاً آئل سٹی پسنی کی اراضیات میں سے 75فیصد غیربلوچستانیوں کے نام پر الاٹ کر دی گئی جو مقامی لوگوں کے ساتھ ایک بہت بڑی زیادتی ہے انہوں نے کہاکہ حکومت نے اس طرح کی تمام غیرقانونی سیٹلمنٹ فوری طورپر منسوخ کر دی ہیں اور انتظامیہ کوہدایت کی ہے کہ ریونیو قانون کی مکمل طورپر پاسداری کرتے ہوئے مقامی لوگوں کے حقوق کو مکمل طورپر محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کرے،وزیراعلیٰ بلوچستان نے ہدایت کی کہ ریونیو انتظامیہ کسی بھی دباؤ میں آئے بغیر اپنی ذمہ داریاں اداکرے اور اس بات کویقینی بنائے کہ مقامی لوگوں کی کسی صورت بھی حق تلفی نہ ہو‘ وزیراعلیٰ نے کہاکہ سیٹلمنٹ کے عمل کومکمل طورپر صاف، شفاف ومنصفانہ بنایاجائے ۔