|

وقتِ اشاعت :   July 12 – 2015

پنجگور: بلوچستان کے ضلع پنجگور میں ایم پی اے فنڈز کی غیر منصفانہ بندر بانٹ کے خلاف ڈگری کالج پنجگور کے BSC-FSA طلبہ کی جانب سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی احتجاجی ریلی بازار کے مختلف گلیوں سے ہوتے ہوئے پنجگور میڈیا آفس کے سامنے جمع ہوکر ایم پی اے اور فنڈز کو اسٹوڈنٹس فنڈز نہیں خاندانی فنڈز کے نعرے لگائے ریلی میں شامل اسٹوڈنٹس نے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی اٹھائے تھے جن پے اسکالر شپ کی غیر منصفانہ تقیسم کے خلاف جملے درج تھے ،تفصیلا ت کے مطابق نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی کے 2014-15کے ڈی ڈی پی اسکالر شپ کی غیر منصفانہ تقیسم اسٹوڈنٹس فنڈز کو اپنے بیٹے سمیت چچا،کزن اور غیر ایجوکیڈیٹ ،ٹھیکیداروں میں تقیسم کے خلاف ڈگری کالج پنجگور کے طلبہ نے ایک احتجاجی ریلی نکالی جو بازار سے ہوتے ہوئے پریس کلب کے بندیش کی وجہ سے میڈیا آفس کے سامنے جمع ہو ئے ، اسٹوڈنٹس نے ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم پی اے رکن صوبائی اسمبلی کے فنڈز کی غیر منصفانہ تقیسم تعلیم دشمنی ہے ، اسکالر شپ کو اپنے بیٹے سمیت چچا زاد بھائی اور اپنے ہی ایک گھر کے اندار تقیسم کرنا اتنہائی افسوس کن ہے ،جو بلوچستان کی کسی تاریخ میں ایسا نہیں کیا گیا ہے موجودہ حکومت کے بلند بانگ دعووں کا مطلب اپنے ہی خاندان کو سپورٹ کرکے دوسروں کیلئے تمام دروازے بندکرنے کا ہے جس انداز سے اسکالر شپ تقیسم کیئے گئے ہیں اس یہ تاثر پیدا ہوتا ہے کہ پنجگور کے اسٹوڈنٹس صرف انکے اپنے بیٹے اور رشتہ دار ہیں باقی تمام کالج مختلف اسکولوں میں پڑھنے والے غریب طلبہ انیٹ والا مزدر ہیں انہوں نے کہاہے ان لسٹ میں شامل محمد اعظم ،مہلب،یحییٰ نامی شخص اسٹوڈنٹس نہیں ہیں اس لسٹ میں میں ایک ٹھیکدار بھی شامل ہے جس نے کبھی اسکول کا چہرہ تک نہیں دیکھا ہے اسے اسکالر شپ دیا گیا ہے جو کسی ذی شعور کو قابل قبول نہیں ہے ،انہوں نے مطالبہ کیا ہے چیئرمین نیب بلوچستان ،چیف جسٹس ہائیکورٹ ،صوبائی وزیر اعلی انکی تحقیقات کرکے انکو روک دے ذمہ دار تعلیم دشمن عناصر کے خلاف سخت کاروائی کرئے بصورت دیگر ہم ڈپٹی کمشنر آفیس کے سامنے احتجاجاً بھوک ہڑتالی کیمپ لگائین گے۔