|

وقتِ اشاعت :   August 28 – 2015

اسلام آباد: دفتر خارجہ نے مشتبہ ملزم اور مبینہ انڈرورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کی پاکستان میں موجودگی سے متعلق الزامات کی تردید کردی ہے. دفتر خاجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران بتایا کہ “داؤد ابراہیم سے متعلق ہمارا مستقل موقف یہ ہے کہ وہ پاکستان میں نہیں ہیں”. انڈین میڈیا کے مطابق ہندوستان کے سیکیورٹی مشیر اجیت ڈول، داؤد ابراہیم کی پاکستان میں موجودگی کے معاملے کو پاک-ہند سیکیورٹی مشیروں کی ملاقات میں اٹھانا چاہتے تھے، جو اب منسوخ ہوچکی ہے. رپورٹس کے مطابق اس حوالے سےاچھے خاصے “ثبوت”بھی اکٹھے کرلیے گئے تھے، جن میں داؤد ابراہیم کے پاکستان میں 9 ایڈرسز بھی شامل تھے، جبکہ کچھ ایڈرسز کی جانچ پڑتال میڈیا کی جانب سے بھی کی گئی، جو غلط نکلے. میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے وزیر مملکت برائے امور داخلہ نے چند ماہ قبل پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ کسی کو علم نہیں کہ داؤد ابراہیم کہاں ہے، “ان کا یہ بیان ہماری پوزیشن کی تصدیق کرتا ہے”. اگلے ماہ نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیراعظم نواز شریف اور ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی کے مابین ملاقات کے امکان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ اس طرح کی کوئی تجویز زیرِ غور نہیں ہے. ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت ہندوستان کے ساتھ تعلقات کا معاملہ اقوام متحدہ کے سامنے اٹھانے کا فیصلہ کرچکی ہے. قاضی خلیل اللہ کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کے آفیشلز کو پاک-ہند سیکیورٹی مشیروں کی ملاقات کی مسنوخی سے متعلق آگاہ کردیا ہے. واضح رہے کہ 23 اور 24 اگست کو پاکستان اور ہندوستان کے سیکیورٹی مشیروں کی ملاقات طے تھی مگر یہ ملاقات منسوخ ہوگئی تھی، ہندوستان نے شرط عائد کی تھی کہ پاکستان کے سیکیورٹی مشیر سرتاج عزیز مذاکرات سے قبل کشمیر کے حریت پسند رہنماؤں سے ملاقات نہ کریں جبکہ پاکستان نے زور دیا تھا کہ ہندوستان مذاکرات سے قبل پیشگی شرائط عائد نہ کرے.