|

وقتِ اشاعت :   September 3 – 2015

کوئٹہ: انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ کے زیر اہتمام سپریم کونسل آل پاکستان انجمن تاجران کے ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف اعلان کردہ یوم احتجاج کے موقع پر کوئٹہ با چاخان چوک سے ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی پریس کلب کوئٹہ پہنچ کر احتجاجی جلسے میں تبدیل ہوگئی جلسے سے انجمن تاجران کے صدرعبدالرحیم کاکڑ، حضرت علی اچکزئی، اللہ داد ترین ، تاج آغا اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ الزام غلط ہے کہ تاجر ٹیکس چور ہیں تاجر ٹیکس دینا چاہتے ہیں مگر ایف بی آر کے رشوت خور آفیسران پیچیدہ طریقوں کی وجہ سے ہم اگر دس ہزار روپے ٹیکس ادار کرتے تو 50ہزار روپے وکیل دنیا پڑتا ہے ہم ٹیکس کے خلاف نہیں ٹیکس کے غلط طریقہ کار کیخلاف ایف بی آر ٹیکس گزاروں پر اضافہ کرنے کی بجائے ٹیکسیز میں اضافہ کرکے ٹیکس دینے والوں کے لئے مشکلات بڑھا رہے ہیں جس زندہ مثال نارواں ظالمانہ و د ہولڈنگ ٹیکس ہے دنیا کے کسی ملک میں ٹرانزکشن پر ٹیکس عائد نہیں مگر یہ واحد پاکستان ایسا ملک ہے جہاں امانت پیسوں پر بھی ٹیکس عائد کرکے نہ صرف بکنگ کے شعبے کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا گیا بلکہ لوگوں نے بینکوں میں پیسے رکھنے بجائے ڈالر سونا پرائز بونڈ رکھنا شروع کردیا ہے۔ اور رقوم کی منتقلی کیلئے غیر قانونی طریقے اپنانے شروع کر دئے جو کسی طرح بھی ملکی مفاد میں نہیں مقررین نے کہاکہ پہلے حکومت نے تاجروں کی تقسیم کا فائدہ اٹھا یا مگر اب ملک بھر کے تاجر متحد ہیں اور چار ستمبر کو پورے ملک میں ایک دن کیلئے بنکوں سے لین دین کا مکمل بائیکاٹ کرکے احتجاج ریکارڈ کرائیں ۔مقررین نے کہاکہ ستمبر اور7اکتوبر کو پورے ملک میں شٹرڈاون ہڑتال کی جائیگیء اور یہ کالا قانون واپس لینے تک حکومت سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں کئے جائینگے کیونکہ ہمیں ود ہولڈنگ ٹیکس پرکوئی سودے بازی نہیں کرنی بلکہ ہم اس کا فوری خاتمہ چاہتے ہیں مقررین نے کہاکہ اگر حکومت نے ہمارے احتجاج پر کان نہ دھرائیں تو ہڑتال وں مظاہروں اور جلسوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کرینگے مقررین نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف زبردست نعرے بازی کی ۔