|

وقتِ اشاعت :   September 3 – 2015

نئی دہلی : کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے سنیئر رہنماءنے سنی لیون کے ایک اشتہار کو ہندوستان میں ریپ کیسز میں اضافے کا ذمہ دار قرار دے دیا۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ضلع غازی پوری میں ایک جلسے سے خطاب میں سی پی آئی رہنماءاتل کمار انجان نے 34 سالہ سنی لیون پر نہ صرف ریپ کیسز میں اضافے بلکہ ملک میں پورن کو فروغ دینے کا الزام بھی عائد کیا۔ کمیونسٹ رہنماءکا کہنا تھا ” ٹیلیویژن پر سنی لیون کا ایک اشتہار آپ لوگوں نے دیکھا ؟ اس مانع حمل پراڈکٹ کا اشتہار صبح شام چلایا جاتا ہے جو کہ انتہائی گندا اور خوفناک ہے جو اخلاقی معیار کو تباہ کرکے رکھ دیتا ہے”۔ ان کے بقول ” اگر اس طرح کے اشتہارات ملکی چینیلز اور اخبارات پر نشر ہوں گے تو ریپ کے واقعات میں یقیناً اضافہ ہوگا، اسے روکے جانے کی ضرورت ہے”۔

سی پی آئی رہنماءکے بیان پر ردعمل

خواتین کے گروپس نے اتل کمار انجان کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور سوشل میڈیا پر اس حوالے سے سرگرم مہم شروع ہوگئی ہے۔ حقوق نسواں کے لیے سرگرم کویتا کرشنان نے اپنے فیس بک پیج پر یہ الفاظ پوسٹ کیے ” کامریڈ ریپ مردوں کی جانب سے خواتین کی خودمختاری اور رضامندی کی پروا نہ کرنے کا نتیجہ ہے، پورنوگرافی، برہنہ خواتین یا دیگر جذبات بھڑکانے والا مواد نہیں”۔ خیال رہے کہ 2012 میں نئی دہلی میں ایک چلتی بس میں گینگ ریپ کے بعد ہندوستان میں شدید عوامی ردعمل دیکھنے میں آیا تھا جس کے بعد ان جرائم کے حوالے سے سخت قوانین کا نفاذ کیا گیا۔ مگر ہندوستانی سیاستدانوں پر بھی ان جرائم کو زیادہ اہمیت نہ دیئے جانے کا الزام لگایا جاتا ہے۔ اتر پردیش کے ایک سابق وزیراعلیٰ ملائم سنگھ کے خلاف گزشتہ برس عام انتخابات کے دوران اس وقت شدید احتجاج پھوٹ پڑا جب انہوں نے ریپ کے حوالے سے کہا ” لڑکے غلطیاں کردیتے ہیں” اور ” لڑکے پھر لڑکے ہیں”۔