|

وقتِ اشاعت :   February 28 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان میگا کرپشن کیس میں پیشی سے استثنیٰ کی درخواست مسترد ہونے پر سابق مشیر خزانہ خالد لانگو کو ایمبولنس میں عدالت لایا گیا۔ عدالت نے خالد لانگو،مشتاق رئیسانی اور سہیل مجید کو نیب ریفرنس کی نقول فراہم کردیں۔ آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کیا جائیگا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر سابق سیکریٹری بلدیات سمیت باقی تین ملزمان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔ بلوچستان میگا کرپشن کیس کی سماعت احتساب عدالت Iکے جج عبدالمجید ناصر نے کی۔ سابق سیکریٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی اور ٹھیکیدار سہیل مجید کو عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ سابق مشیر خزانہ خالد لانگو کے وکیل بیرسٹر عامر لہڑی نے میڈیکل رپورٹ پیش کرتے ہوئے اپنے مؤکل پیشی سے استثنیٰ کی درخواست کی۔ عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے ملزم کو پیش کرنے کا حکم دیا جس کے بعد سول اسپتال میں زیر علاج خالد لانگو کو ایمبولنس میں احاطہ عدالت تک لایا گیا۔خالد لانگو کے وکیل بیرسٹر عامر لہڑی نے عدالت سے درخواست کی کہ سابق مشیر خزانہ کی ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف ہے جس کی وجہ سے وہ کمرہ عدالت تک نہیں آسکتے ۔جج کے حکم پر ریڈر نے جا کر ایمبولینس میں میر خالد لانگو کو نیب کی جانب سے پچھلی سماعت پر دائر کردہ ریفرنس کی نقول فراہم کردیں۔ اس سے قبل عدالت نے مشتاق رئیسانی اور سہیل مجید کو بھی ریفرنس کی نقول فراہم کیں ۔ عدالت نے سماعت چھ مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے نیب حکام کو حکم دیا کیا کہ ریفرنس میں نامزد سابق سیکریٹری بلدیات حافظ عبدالباسط ،سابق سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ فیصل جمال اور میر خالد لانگو کے سہولت کار نوراللہ کو گرفتار کرکے آئندہ سماعت تک پیش کرنے کا حکم دیا۔ آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم بھی عائد کردیا جائے گا ۔ دریں اثناء سماعت ختم ہونے کے بعد ملزمان مشتاق رئیسانی اور سہیل مجید کو عدالت سے واپس لے جاتے ہوئے پولیس کی بکتر بند گاڑی خراب ہوگئی۔ اہلکاروں نے دھکے دے کر گاڑی اسٹارٹ کی اور ملزمان کو جیل پہنچایا۔