|

وقتِ اشاعت :   March 12 – 2017

کوئٹہ : عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی وصوبائی رہنماؤں نے سندھ کے مختلف شہروں میں پشتونوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام نے تخت لاہور کے خلاف اپنا پرامن اور جمہوری احتجاج ریکارڈ کرادیاہے اب یہ حکمرانوں اور پالیسی بنانے والوں پر منحصر ہے کہ وہ اس احتجاج کو کس قدر اہمیت دیتے ہیں،ہمیں یہ جتانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ اسلام آباد ہمارا نہیں بلکہ پنجاب کی اشرافیہ اور بیوروکریسی کا اسلام آباد ہے ،یوں معلوم ہورہاہے کہ ہم غیر اعلانیہ ون یونٹ کے دور سے گزررہے ہیں ہم پنجاب کے خلاف نہیں بلکہ پنجاب کے حکمران خاندانوں کے خلاف ہے جنہوں نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیاہے ،سارا بجٹ ایک ہی شہر میں خرچ کرنا کہاں کاانصاف ہے ،موجودہ حکومت کی کارکردگی ملک میں رہنے والے بچے بچے پرروز روشن کی طرح عیاں ہوچکی ہے حکمرانوں نے اپنی ناقص پالیسی اور طفلانہ حرکتوں سے پورے ملک کو بند گلی میں دھکیل دیا ہے تاخیر اب بھی نہیں ہوئی اگر حکمران وقت اور حالات کی نبض پہچانتے ہوئے ایڈہاک پالیسیاں ترک کرکے انفرادی مسئلے مسائل کے مقابلے میں حقیقی عوامی اور اجتماعی مسائل کواہمیت دیں تو صورتحا ل بہتر ہوسکتی ہے بصورت دیگر موجودہ حکمرانوں کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی پشتونوں کے خلاف روا رکھا جانے والا طر ز سلوک انتہائی افسوسناک ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ ان خیالات کااظہار اے این پی کے مرکزی رہنماء ڈاکٹرعنایت اللہ ،صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی ،بلوچستان اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر انجینئر زمرک خان ،سینیٹر داؤد خان اچکزئی ودیگر نے گزشتہ شب کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے اعزاز میں منعقدہ عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔صحافیوں کے وفد کی قیادت پی ایف یوجے کے صدر رانا عظیم کررہے تھے جبکہ اس موقع پر پی ایف یوجے کے نائب صدور امین اللہ فطرت ،محمد شاہد ،سیکرٹری فنانس محمداشفاق ساجد ،کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدروسینئرصحافی حسن عباس ،جنرل سیکرٹری واجد اصفہانی،پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے صدر شہزاد حسین بٹ ،اسلام آباد راولپنڈی یونین آف جرنلسٹس کے صدرشکیل احمد ،گجرات یونین آف جرنلسٹس کے صدر محمداسماعیل ،کوئٹہ یونین آف جرنلسٹس کے صدر ہزار خان بلوچ ،جنرل سیکرٹری جمال ترہ کئی ودیگر مقامی صحافی موجود تھے ۔اے این پی کے رہنماؤں نے لاہور ، اسلام آباد اور دیگر شہروں سے آنے والے صحافیوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ہمیں آج اس بات پر خوشی محسوس ہورہی ہے کہ صحافیوں کی ملک گیر تنظیم کے اراکین کوئٹہ کے دورے پر آئے ہوئے ہیں اور ہم ان کی میزبانی کررہے ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ اتفاق بھی قابل توجہ ہے کہ آج جب یہ صحافی کوئٹہ آئے ہیں پورا کوئٹہ سراپا احتجاج تھا اور شہر میں تمام کاروباری و تجارتی مراکز بند کرکے کوئٹہ کے شہریوں نے تخت لاہور کے فیصلوں اور پالیسیوں کے خلاف اپنا پرامن آئینی جمہوری احتجاج ریکارڈ کرایا ،انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے ہمیشہ عوام اور جمہور کی بات کی ہے یہ بات افسوسناک ہے کہ اپنے لوگوں کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے کی پاداش میں عوامی نیشنل پارٹی کے اکابرین کے خلاف بے بنیا د پروپیگنڈے کئے گئے ،اے این پی نے ہمیشہ جمہوریت کے لئے جدوجہد کی اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی کہ ملک کی تما م اکائیوں کے ساتھ یکساں سلوک روا رکھاجائے ان میں کسی بھی بنیاد پر امتیاز نہ برتا جائے جمہوریت کی بحالی کے لئے چلائی جانے والی تحریکیں ہو ں یا پھر ون یونٹ کے خاتمے کے لئے کی جانے والی کوششیں عوامی نیشنل پارٹی نے ہر سیاسی اور جمہوری تحریک میں صف اول کا کردار اد اکیا ہے۔