|

وقتِ اشاعت :   March 15 – 2017

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیئرمین ششانک منوہر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ہندوستان سے تعلق رکھنے والے ششانک منوہر اپنے بورڈ کی جانب سے آئی سی سی کے اصلاحات پر عمل درآمد پر ناکامی پر چیئرمین کے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔ ششانک منوہر نے گزشتہ سال آئی سی سی کے پہلے آزاد چیئرمین کی حیثیت سے عہدہ سنبھالا تھا اور آئی سی سی کی گورننگ باڈی میں بڑی تبدیلیوں کی کوششوں میں مصروف تھے جبکہ ہندوستان، آسٹریلیا اور انگلینڈ پر مشتمل بگ تھری کے خاتمے کے لیے بھی بھرپور مہم چلائی اور قانون کی تبدیلی کا فیصلہ کرلیا۔ آئی سی سی نے ششانک منوہر کے استعفیٰ کی تصدیق کرتے ہوئے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ ‘آئی سی سی اس خبر کی تصدیق کرتی ہےکہ اس کو اپنے چیئرمین ششانک منوہر کی جانب سے ایک ای میل موصول ہوئی ہے جس میں انھوں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے’۔ آئی سی سی کا مزید کہنا ہے کہ ‘آئی سی سی بورڈ مزید اعلان سے قبل اگلا قدم اٹھانے سمیت صورت حال کا جائزہ لے گا’۔ انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سابق سربراہ 59 سالہ ششانک منوہر نے آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن کو اپنے خط میں کہا ہے کہ وہ ذاتی وجوہات کے باعث مستعفی ہو رہے ہیں۔ منوہر کا کہنا ہے کہ ‘میں نے اپنی بہترین کاوشیں بروئے کار لانے کی کوشش کی اور بورڈ کے کاموں اور اراکین سے متعلق معاملات میں قابل ڈائریکٹرز کے تعاون سے غیرجانبداری سے فیصلے کرنے کی کوشش کی’۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘ذاتی وجوہات کے باعث میرے لیے آئی سی سی کے چیئرمین کا عہدہ رکھنا ممکن نہیں ہے اسی لیے میں فوری طور پر بحیثیت آئی سی چیئرمین اپنا استعفیٰ پیش کررہا ہوں’۔ خیال رہے کہ بی سی سی آئی نے آئی سی سی کی جانب سے بگ تھری کے خاتمے کی منظوری کے فیصلوں کو مسترد کردیا تھا تاہم اکثر ممالک نے اس فیصلے کی توثیق کی تھی۔ دبئی میں آئی سی سی کے مرکز میں گزشتہ ماہ آئی سی سی بورڈ اجلاس میں آسٹریلیا اور انگلینڈ سمیت ٹیسٹ کھیلنے والے اکثر ممالک نے 2014 میں ہونے والی آئینی ترامیم کو تبدیل کرنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ یہ بھی پڑھیں:انڈین بورڈ نے آئی سی سی کے فیصلے کو مسترد کردیا ہندوستان اور سری لنکا کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی کے آئین میں تبدیلیوں کی مخالفت کی تھی جبکہ باقاعدہ تبدیلیوں کے لیے رواں سال اپریل میں ہونے والے اگلے اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا۔ آئی سی سی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے بی سی سی آئی کے رکن وکرم لیمائے نے کہا کہ بورڈ کو اس منصوبے پر بہتر نقطہ نظر پیش کرنے کے لیے مناسب موقع نہیں ملا۔ ششانک منوہر نے اکتوبر 2015 میں بی سی سی آئی کے صدر کی حیثیت سے دوسری مرتبہ عہدہ سنبھالا تھا اور مئی 2016 میں عہدے سے الگ ہوئے تھے اور آئی سی سی کے چیئرمین منتخب ہوئے تھے۔