|

وقتِ اشاعت :   March 23 – 2017

کوئٹہ : جمعیت علماء اسلام اورعوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہاہے کہ وفاق اور پشتون بلوچ قوم پرستوں نے بلوچستان کو پسماندہ رکھنے میں کوئی کسرنہیں چھوڑی ہیں مسجد اور حجرہ ایک تھا تو ملک میں امن تھا جب مسجد اور حجرہ کو آپس میں ٹھکرایا گیا تو ملک کی حالات خراب ہوئے مفتی محمود اور ولی خان نے ملک کی آئین میں جو کردارادا کیا پاکستان کی تاریخ میں یاد رکھا جائیگاسانحہ 8اگست واقعہ میں پشتونوں کی نسل کشی کی گئی اور تعلیم یافتہ طبقے کو ایک منظم سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ٹارگٹ کیاگیا پشتون نہ پہلے دہشت گرد تھے اور نہ اب دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہے پنجاب اور سندھ میں پشتونوں کو داڑھی اور پگڑھی کے نام پر تنگ کرنے کا سلسلہ شروع کیاگیا اسکے مستقبل میں خطرناک نتائج برآمد ہونگے ان خیالات کااظہار جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولانا فیض محمد ،عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی ،ملک سکندر خان ایڈووکیٹ ، مولانا عصمت اللہ ، مولانا محمدحنیف ، عبدالمالک پانیزئی ، سید فضل آغا، نامزد امیدوار خالد دمڑ، ومولانا عبدالمجید دمڑ، مولانا شیرجان ،دلاور خان کاکڑ، حاجی نصیراحمد کاکڑ، اے این پی کے ضلعی صدر ہدایت اللہ کاکڑ، رکن قومی اسمبلی مولوی امیرزمان ،احسان اللہ دمڑ اور عبدالشکور غبیزئی نے سنجاوی میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے تحصیل امیر مولانا عبدالحئی ، پی ٹی آئی کے ضلعی نائب صدرمحمدیوسف ، پشتونخوامیپ کے رہنماء عبداللہ خان کاکڑ سمیت سینکڑوں لوگوں نے مستعفی ہوکر جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کا اعلان کیا انہوں نے کہا کہ پشتونخواء قوم کے حقوق کے نام پر اپنے مفادات کے حصول کیلئے سرگرم ہیں کل تک پنجاب کو غاصب قرار دینے والی قوم پرست جماعت آج تخت لاہور کے گرویدہ ہوگئی قوم کے حقوق کو نیلام کرکے گورنر شپ اور دیگر مراعات حاصل کئے 26مارچ کو مغربی کلچر کو زمین بوس کرینگے اور موسمی پرندوں کا جنازہ نکالیں گے انہوں نے کہا کہ جب سانحہ 8اگست کا واقعہ رونما ہوا تو چمن بارڈر کو بند نہیں کیاگیا جب لاہور میں دھماکہ ہوا تو ایک منصوبے کے تحت پشتونوں کی کاروبار کو بند کرنے کیلئے بارڈر کو بند کیاگیا انہوں نے کہاکہ پشتونوں کو ایک منصوبے کے تحت دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی خطرناک نتائج برآمد ہونگے ۔