|

وقتِ اشاعت :   March 26 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان میں نجی سیکورٹی کمپنیاں ہی سیکورٹی رسک بن گئیں کوئٹہ میں نادر ا کے دفاتر پر سیکورٹی مہیا کرنے والی سیکورٹی کمپنی کا لائسنس سول ہسپتال خودکش بم دھماکہ میں ناقص سیکورٹی پر منسوخ ہوچکا ہے بولان میڈیکل کمپلیکس پر تعینات سیکورٹی کمپنی کے پاس اسلحہ ہے اور نہ تربیت یافتہ عملہ دستیاب ہے ۔نجی ٹی وی کے مطابق محکمہ داخلہ بلوچستان نے سول ہسپتال کوئٹہ میں گذشتہ سال آٹھ اگست کو ہونے والے خودکش دھماکے میں وہاں تعینات نجی سیکورٹی کمپنی کو ناقص سیکورٹی کا ذمہ دار قرار دے کر اس کا لائسنس منسوخ کردیا تھامگر اس کمپنی نے اپنا بوریہ بستر سمیٹنے کے بجائے محکمہ نادر سے ان کے دفاتر کی سیکورٹی کی ذمہ داری کا معاہدہ کر لیااس بات کا انکشاف اس وقت ہوا جب بیس فروری کو نادرا آفس کے سامنے ایک سیکورٹی اہلکار کی مبینہ فائرنگ سے پانچ افراد زخمی ہوگئے تھے جب اس کمپنی کے حوالے سے تحقیقات ہوئیں تو معلوم ہوا یہ وہی نجی کمپنی ہے جس کا لائسنس منسوخ ہوچکا ہے مگر وہ کام کر رہی ہے اس انکشاف کے بعد محکمہ داخلہ بلوچستان نے وفاقی وزرات داخلہ کو مراسلہ لکھا ہے جس ان سے کہا گیا کہ وہ مذکورہ سیکورٹی کمپنی کو بلیک لسٹ قرار دیکر این او سی کینسل کردیں اس مراسلے کو لکھے دس روز ہوگئے ہیں مگر مذکورہ کمپنی کے اہلکار تاحال نادرا کے دفاتر پر تعینات ہیں دوسری جانب محکمہ داخلہ بلوچستان نے سیکورٹی کے ناقص انتظامات پر بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کی سیکورٹی پر مامور نجی سیکورٹی کمپنی کو بھی اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیانوٹس میں نجی سیکورٹی کمپنی سے کہا گیا ہے کہ کمپنی کے گارڈ جدید اسلحہ سے محروم ہونے کے ساتھ ساتھ غیر تربیت یافتہ بھی ہیں اوراکثرغیر حاضر رہتے ہیں جاری کردہ نوٹس میں متعلقہ نجی سیکورٹی کمپنی سے 7دن کے اندر اندر جواب مانگا گیا ہے جواب نہ دینے کی صورت میں کمپنی کا لائسنس منسوخ کردیا جائے گا۔