|

وقتِ اشاعت :   March 30 – 2017

کوئٹہ: حکومت بلوچستان صوبے میں گڈ گورننس کیلئے کوشاں ہے اس سلسلے میں آئی ٹی کے شعبے کو فوقیت دی جارہی ہے ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ کے مشیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سردار رضا محمد بڑیچ نے بلوچستان انفارمیشن ٹیکنالوجی آفیسرز اینڈ آفیشل ایسوسی ایشن کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کا انعقاد سکندر جمالی آڈیٹوریم میں کیاگیا تھا جس مین ایڈیشل چیف سیکرٹری بلوچستان ڈاکٹر عمر خان بابر، ڈائریکٹر جنرل محکمہ آئی ٹی آصف اکرام، ایسوسی ایشن کے صدر جواد احمد نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں سیکرٹری جنگلات نصیر خان کاشانی، چےئرپرسن سٹینڈنگ کمیٹی برائے آئی ٹی محترمہ ثمینہ خان( ایم پی اے) خالد بادینی چےئرمین کمیپوٹر سائنس بلوچستان یونیورسٹی ، ڈاکٹر باسط پروفیسر بلوچستان یونیورسٹی ، جاوید اقبال ڈائریکٹر آئی ٹی وومن یونیورسٹی، محمد اکرام مینگل سابقہ ڈی جی آئی ٹی اور مختلف محکموں کے آئی ٹی آفیسران اور ملازمین نے شرکت کی۔ ایڈیشل چیف سیکرٹری ڈاکٹر عمر بابر نے کہا کہ حکومت آئی ٹی کی ترقی کیلئے کئی سکیموں پر کام کررہی ہے اور مزید سکیموں کیلئے فنڈز جاری کئے جائیں گے۔ ڈی جی آئی ٹی آصف اکرام نے کہا کہ محکمہ آئی ٹی نے بلوچستان میں کئی پراجیکٹ پر کام کئے اور خصوصاً سول سیکرٹریٹ میں سیکورٹی نظام بائیو میٹرک کے ذریعے حاضری اور آٹو میٹیڈ گیسٹ کا نظام بھی بنایا ہے۔ اگر حکومت آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کو مزید فنڈ مہیا کرے تو محکمہ مزید پراجیکٹ پر کام شروع کرے گی۔ ایسوسی ایشن کے صدر جواد احمد نے کہا کہ آئی ٹی ایسوسی ایشن بلوچستان حکومت کیلئے تھنک ٹینک کا کام کرے گی اور حکومت کو الیکٹرانک گورننس کی طرف آنے پر قائل کرے گی اور ایسوسی ایشن آئی ٹی ملازمین کے مسائل کے حل کیلئے جدوجہد شروع کرے گی۔ تقریب میں آئی ٹی ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے سردار رضا محمدبڑیچ، مشیر وزیراعلیٰ بلوچستان نے حلف لیا۔