|

وقتِ اشاعت :   March 31 – 2017

کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی گوادر میں چکن گونیا کے وائرس کی گوادر وگردونواح میں موجودگی کا نوٹس لیتے ہوئے اس کے تدارک کے لئے فوری اقدامات اٹھانے کے لئے سیکریٹری صحت عصمت اللہ کاکڑ وڈی جی ہیلتھ سروسز ڈاکٹر مسعود قادر نوشیروانی کو ہدایات جاری کی ہیں۔ اس ضمن میں سیکریٹری صحت وڈی جی ہیلتھ نے فوری عملی اقدامات شروع کردیئے ہیں اور اس حوالے سے ڈی جی ہیلتھ سروسز کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے جس میں عالمی ادارہ صحت یونیسف صوبائی ملیریا کنٹرول پروگرام، صوبائی ادارہ برائے ڈیزیز رسپانس یونٹ اور ایف ایل ٹی پی کے نمائندے شامل ہوں گے جو متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو اس وباء سے متعلق تمام بنیادی سہولیات، آگاہی کے ساتھ ساستھ دیگر ضروری اقدامات اٹھائے گی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کے ایک جاری بیان میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ چکن گونیا کا مرض جان لیوا نہیں البتہ اس کے لئے احتیاط اور مناسب اقدامات اٹھانے سے لوگ اس وباء سے بچ سکتے ہیں جس میں پیشگی احتیاطی تدابیر میں لوگ ارد گرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھیں، پانی کے گڑھوں کو بند کرنے کے لئے کمیونٹی اقدامت اٹھائے، پانی ذخیرہ کرنے کی جگہ کو ڈھانپ کر رکھیں، اپنے گھر، محلے یا کام کرنے کی جگہ پر متواتر اسپرے کریں، روشن دانوں اور ہوا کی گزرگاہوں، کھڑکیوں اور دروازوں میں جالی لگائیں۔ بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ چکن گونیا کا مرض ایک مچھر کے کاٹنے سے لاحق ہوتا ہے اور یہ وائرس پھیلنا شروع ہوتا ہے ۔ علاوہ ازیں اس مرض کے لئے اب تک کوئی ویکسین پوری دنیا میں دستیاب نہیں لہٰذا اس وباء کو بڑھنے سے روکنے کے لئے احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد لازمی ہے جبکہ محکمہ صحت اس کو کنٹرول میں لانے کے لئے اپنے تمام اسٹاک ہولڈرز کے ساتھ ساتھ مل کر کاوشیں کررہی ہے تاکہ اس وباء کو مزید بڑھنے سے روکا جائے۔ تشکیل دی گئی ٹاسک فورس روزانہ کی بنیاد پر ڈی جی ہیلتھ کو روپورٹ دی گی۔