|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2017

کوئٹہ : کوئٹہ شہر میں وزیر اعظم کے افتتاح کردہ دو انڈر پا س منصوبے تاحال شروع نہیں ہو سکے،5ارب روپے کا پیکچ بھی خستہ حال سڑکوں اور ٹر یفک کے بد تر ین نظام کو بہتر بنا نے میں ناکام ،تفصیلا ت کے مطابق کوئٹہ شہر کی شاہراہو ں کی خستہ حا لی ان دنوں اپنے عروج پر ہے شہر میں گزشتہ کئی سالوں سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار سڑکوں کی نہ تو مر مت ہوئی ہے نہ ہی انکا پیچ ورک ہوا ہے ،جبکہ2 مئی 2016کووزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے اپنے دورہ کوئٹہ کے موقع پر جہاں دوسرے منصوبوں کا افتتاح کیا تھا وہیں کوئٹہ شہر کے زرغون روڈ پر جی پی او چوک پر 62کڑور 85لاکھ اور بروری روڈ پر گولی مار چوک پر 1.2ارب روپے کی لاگت سے دو انڈر پاسز بنا نے کا سنگ بنیاد بھی رکھا تھا تاہم گیارہ ماہ کا عرصہ گزر نے کے با وجود بھی ان اہم منصوبوں پر کام کا آغاز نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے رش کے اوقات میں مذکورہ علاقوں میں شدید ٹریفک جام رہتا ہے۔دوسری جانب کوئٹہ کی مختلف شا ہراہوں جن میں گلستان روڈ،جناح روڈ ،انسکمب روڈ ،پرنس روڈ ،ماڈل ٹاؤن،سیٹلائٹ ٹاؤن،لنک بادینی روڈ ،بروری روڈ ،میکا نگی روڈ اور دیگر علاقے شامل ہیں پر ٹریفک جام ہونا معمول بن چکا ہے جس کی ایک اہم وجوہات ان سڑکوں کی خستہ حالی،شہر میں ٹریفک انجئیر نگ بیورو کا نہ ہونا اور مختلف منصوبوں کے دوران کی جانے والی کھدائی کے بعد مرمت نہ ہونا بھی ہیں ،اس موقع پر ڈپٹی مےئر کوئٹہ یو نس بلوچ نے حکومتی موقف پیش کر تے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے اعلان کردہ 5 ارب روپے سے کوئٹہ بیو ٹیفکیشن منصوبے سمیت 12اہم نو عیت کے منصوبوں کی منظوری مل چکی ہے جبکہ ان منصوبوں کے پروجیکٹ ڈائر یکٹر علی احمد مینگل ہونگے جو کوئٹہ شہر میں ٹریفک انجےئرنگ بیورو کے قیام،انڈر پاسز ،اوور ہیڈ بریجز ،شاہراہوں کی توسیع،لنک روڈزکی تعمیر کی نگرانی کریں گے،انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ میں بڑھتی ہوئی ٹریفک اورآبادی کے تناسب کو مد نظر رکھتے ہوئے بلڈنگ کوڈ اتھارٹی ،کوئٹہ ماسٹر پلان ،بس اڈوں کی ہزار گنجی منتقلی پر کا م بھی جلد شروع کیا جارہا ہے ،سڑکوں کی تعمیر کے لئے ممبران صوبائی اسمبلی اور میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے فنڈ ز سے کام آغاز کیا جارہا ہے ،انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ کوئٹہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن اتنی غر یب ہے کہ انکے اپنے دفتر کی سڑک بھی ٹو ٹ پھوٹ کا شکار ہے ،ڈپٹی مےئر کوئٹہ نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں اسٹرام واٹر منصبو بے کے دورا ن سڑک پر لگائی گئی سلیب صرف15ٹن وزن بر داشت کرسکتی ہیں لیکن لوگ اس پر 40ٹن کے ٹر ک لا تے ہیں جو حادثا ت کا سبب بنتا ہے مستقبل میں شہر سے تمام گوداموں کو ختم کر کے شہر سے باہر منتقل کیا جائے گا ۔انہوں نے مز ید کہا کہ انقریب کوئٹہ شہر سے تما م پی ٹی سی ایل اور بجلی کے کھمبے ختم کر کے زیر زمین نظام متعاف کروایا جائے گا اور کچلا ک سے سپیزنڈ تک ماس ٹرانزنٹ ٹرین کا افتتاح بھی جلد وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کرینگے یہ منصوبہ 2019میں مکمل ہوگا ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں 6کڑور کی لاگت سے ایل ای ڈی سٹر یٹ لائٹس کی تنصیب کا کام شروع ہوچکا ہے جبکہ سڑکوں کی تعمیر ،انڈر پاسز اور تما م منصوبوں کو جلداز جلد معیاری طور پر میر ٹ پر تعمیر کیا جائیگا ۔