|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2017

کوئٹہ : چیف آف ساراوان سابق وزیراعلیٰ بلوچستان پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء نواب اسلم خان رئیسانی نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس میں کچھ باقی نہیں رہا ان معاملات کو چھوڑ کر مستقبل پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی بیرون ملک علاج و معالجے کے غرض سے گیا تھا میں بھاگنے والا نہیں بھگانے والا ہوں ان خیالات کا اظہار انہوں نے وطن واپسی کے بعد ساراوان ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا نواب اسلم خان رئیسانی طویل عرصے سے بیرون ملک علاج و معالجے کی غرض سے مقیم تھے کوئٹہ پہنچنے پر کارکنوں کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا اور جلوس کی شکل میں ساراوان ہاؤس پہنچے جہاں مختلف سیاسی و قبائلی شخصیات نے ان سے ملاقات کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ وطن واپس آکر اور اپنے لوگوں سے ملکر جو خوشی ہوئی ہے وہ ناقابل بیان ہے بیرون ملک قیام کے دوران اپنے لوگوں کی یاد آتی تھی آج ان کے درمیان بیٹھ کر بے انتہاء خوشی محسوس ہورہی ہے بیرون ملک علاج و معالجے کی غرض سے گیا تھا ہم بھاگنے والے نہیں بلکہ بھگانے والے ہیں دوران علاج اللہ تعالیٰ سے دعائیں کیں میرے لوگوں کی دعاؤں اور اللہ تعالیٰ کے کرم سے صحت یاب ہوا ہوں انہوں نے کہا کہ یہاں پر چند سیاسی جماعتیں گھروں کو بیلٹ بوکس اور ان گھروں میں رہنے والوں کو بیلٹ پیپر سمجھتے ہیں مگر ہمارا اپنے لوگوں سے محبت کا رشتہ ہے جس کی بناء پر میں ہمیشہ سے انہیں یاد کرتا رہا جس طرح کارکنوں نے میری آمد پر میرا استقبال کیا اس پرمیں ان کا مشکور ہوں انہوں نے کہا کہ بیرون ملک قیام کے دوران بھی ملک اور بالخصوص بلوچستان کی سیاسی صورتحال پر مکمل نظر تھی اور اس کا ہر پہلو سے جائزہ لے رہا تھا ہمارا نظریہ ہے کہ کسی پر قدغن نہیں لگنی چاہئے اور ہر کسی کو اپنی رائے کا مکمل حق حاصل ہونا چاہئے یہی جمہوری عمل کا حسن ہے انہوں نے کہا کہ پانامہ سمندر میں لیک ہو چکی ہے اب پانامہ نہر میں بھی پانی نہیں بچا لہٰذا اب ہمیں مستقبل کی جانب اپنی توجہ مرکوز کرنا ہوگی تاکہ ہم بلوچستان اور پاکستان کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرسکیں۔