|

وقتِ اشاعت :   April 26 – 2017

خضدار سیاسی متحدہ محاذ کے زیر اہتمام ایک جلوس نکالا گیا جس میں کرپشن ‘ بد عنوانی ‘ نوجوانوں کو ملازمت سے محروم کرنے لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا ۔اس احتجاج میں بی این پی ( مینگل) جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں نے بھی شرکت کی ،انہوں نے زبیدہ زہری کو ملازمت سے بر طرف کرنے اور خضدار انجنیئرنگ یونیورسٹی میں ملازمین کو ملازمتوں سے نکالنے پر بھی احتجاج کیا ۔مظاہرین نے یہ الزام بھی لگایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن بہت زیادہ ہے اور حقداروں کو ان کے حق سے محروم رکھا جارہا ہے ۔ مظاہرین نے خضدار کے منتخب نمائندوں اور مئیر کے خلاف نعرہ بازی کی اور دعویٰ کیا کہ خضدار میں ڈھائی ارب روپے کا کرپشن ہوا ہے۔ مظاہرین نے حکمرانوں کے ان دعوؤں کو مسترد کردیا کہ لوڈشیڈنگ کم ہوئی ہے بلکہ آج بھی خضدار میں روزانہ 18گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے اور سالوں سے ہورہی ہے، اس میں اضافہ ہورہا ہے ،کمی نہیں ۔ واضح رہے کہ خضدار کوئٹہ کے بعد بلوچستان کا دوسرا بڑا اور اہم ترین شہر ہے جہاں پر سیاسی پارٹیوں کا متحدہ محاذ مظاہرہ کررہا ہے ۔ ریلی ایک مقامی ہوٹل سے شروع ہوکر خضدار پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئی جہاں پر رہنماؤں نے خطاب کیاان میں بی این پی کے سلطان ابراہیم ‘ مولانا اسلم گزگی کے علاوہ بہت سے رہنماؤں نے خطاب کیا اور جاری کرپشن اور لوڈشیڈنگ کی مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ خضدار یونیورسٹی کے برطرف شدہ ملازمین کو بحال کیاجائے ۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن بند کی جائے اور جائز حق داروں کی مدد کی جائے۔