|

وقتِ اشاعت :   May 28 – 2017

کراچی : 27 مئی 2017 بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بیگناہ مزدوروں کا قتل کرکے نفرت پھیلانے کی بنیاد رکھنے کی کوشش کی گئی اور ہم نے ہمیشہ ایسے واقعات کی روز اول سے مذمت کی ہے,بندوق ہاتھ میں اٹھانے والی قوتوں کو عدم تشدد سے جواب دینگے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز حیدر منزل کراچی میں قوم پرست جماعتوں کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا,سابق وزیراعلی بلوچستان سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ بلوچستان کی حکومت نام نہاد اور علی بابا چالیس چور کا ٹولہ ہے سی پک میں بلوچستان کو کوئی حصہ نہیں دیا جارہا بلکہ اقلیت میں تبدیل کیا جارہا ہے ۔

سی پپک نئی ایسٹ انڈیا کمپنی نہ بن جائے اسی تسلسل سے چائینز آتے رہے تو ملک چائنہ ٹاؤن بن جائے گاسندھ یونائیٹیڈپارٹی کی جانب سے منعقدہ اجلاس میں سندھ اور بلوچستان کے قوم پرست رہنماؤں سردار اختر جان مینگل,سیدجلال محمود شاہ, یوسف مستی خان, نیاز کالانی,نیاز چانڈیو اور دیگر شریک ہوئے۔

اجلاس میں بلوچستان میں سندھ کے تعلق رکھنے والے مزدوروں کے قتل کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سمیت پاک چین اقتصادی راہداری,مردم شماری اور وفاقی بجٹ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ ہمارا آپس میں اس طرح مل بیٹھنا انے والے دنوں میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنا ہے,سندھ یونائیٹیڈ پارٹی کے سربراہ سید جلال محمود شاہ نے کہا کہ مشترکہ سندھی اور بلوچ قوم کے رشتے کو مضبوط کرنے کے لیے ایک جگہ جمع ہوئے ہیں سندھی اور بلوچ صدیوں سے بھائی ہیں۔

بلوچستان میں مزدوروں کا قتل سازش تھا،اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ سازش میں کامیاب ہوگا تو اس کی بھول ہے,سید جلال محموشاہ نے کہا کہ دونوں صوبوں کا استحصال کرنے والا ایک ہے,مشترکہ پریس کانفرنس میں قوم پرس رہنماؤں نے مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لئے سندھ بلوچستان قومی یکجہتی کمیٹی کا بھی اعلان کیا گیا۔