|

وقتِ اشاعت :   July 19 – 2017

حب: ڈی جی ای پی اے کیپٹن ریٹائرڈ طارق زہری نے تحفظ ماحولیات کے حوالے سے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی اور لیبرز کی سیفٹی سے متعلق قوانین پر عملدرآمد نہ کرنے پر حب اسٹیل ملز کو پانچ لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کردیا ہے۔

یہ جرمانہ بلوچستان انوائرمنٹل پروٹیکشن قوانین کی سیکشن 14(۱)اور 25(۱)کے تحت کاروائی عمل میں لائی گئی ہے واضح رہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات ریجنل آفس لسبیلہ انجینئر محمد خان اوتمانخیل نے عوامی شکایات اور سروے کے دوران مذکورہ اسٹیل مل کے خلاف ای پی اے ایکٹ 2012 کے تحت صنعتی آلودگی پھیلانے اور لیبرز کی ہیلتھ وسیفٹی کے حوالے سے قوانین پر عملدرآمد نہ کرنے پر ایکشن لیتے ہوئے ڈی جی ای پی اے کو لیٹر لکھا ،جس پر آج کاروائی عمل میں لائی گئی۔

لسبیلہ کے عوامی حلقوں نے محکمہ ماحولیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر انجینئر محمد خان اوتمانخیل اور ریسرچ آفیسر عبدالحکیم ترین کے اس عوام دوست اقدام کو سراہتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنی محکمانہ ذمہ داریاں خوش اسلوبی سے سرانجام دیتے رہیں گے ۔

واضح رہے کہ اس وقت لسبیلہ کی فضاء صنعتی آلودگی سے متاثر ہورہی ہے اس کی نشاندہی سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار اسلم بھوتانی گڈانی کول پاور پراجیکٹ سے متعلق میڈیا کے سامنے برملا کئی بار اپنے تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں ہے اور اس کے ساتھ حب کی انڈسٹریل زون میں صنعتی آلودگی پر اگر قابو پانے کیلئے اقدامات نہیں کئے جائیں گے ۔

اس سے انسانی صحت بری طرح متاثر ہوسکتی ہے فضاء میں پائی جانیوالی آلودگی پر کیسے قابو پایا جاسکتا ہے اس بارے میں سرکاری سطح پر جہاں اقدامات کی ضرورت محسوس ہونے پر فوری نوعیت کے اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے وہیں پرلسبیلہ کی سول سوسائٹی اور لوگوں کو بھی اس پر قابو پانے کیلئے سرکارکو تعاون دینا چاہیے آج کل ہوا اور پانی میں سب سے زیادہ آلودگی پائی جاتی ہے اور اس کی وجہ سے روزانہ نئی بیماریاں جنم لے رہی ہیں ۔

ہسپتال اور دوسرے طبعی ادارے بیماروں سے بھرے پڑے رہتے ہیں انسان کو اپنی جمع پونجی کا سب سے زیادہ حصہ ادویات پر خرچ کرنا پڑتا ہے لوگ وہ سب کچھ کرتے ہیں لیکن آلودگی پر قابو پانے کیلئے وہ سوشل میڈ یا پر اپنے خیالات کا اظہار فرضی تنظیموں کے نام سے کرنے کے بجائے محکمہ ماحولیا ت سے تعاون کے اس عمل میں سنجیدہ اقدام کرنے کیلئے تیار نظر نہیں آتے ہیں جو ایک المیہ بنتا جارہا ہے ۔