|

وقتِ اشاعت :   August 21 – 2017

 

لاہور:ہائی کورٹ کے باہر اور مال روڈ پر وکلا اور پولیس کے درمیان تصادم کے بعد وکلا نے غیر معینہ مدت تک احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے دھرنا دے دیا ہے۔

 کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ملتان ہائی کورٹ بار کے صدر اور سیکریٹری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہونا تھی، صورت حال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے ہائی کورٹ کی سیکیورٹی کو مزید سخت کردیا گیا تھا ۔ پولیس اور رینجزر کی بھاری نفری ہائی کورٹ کے باہر اور اندر موجود تھی۔ ممکنہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے واٹر کینن پہلے سے ہی پہنچا دی گئی تھی۔

صورت حال اس وقت خراب ہوئی جب وکلا نے ججز گیٹ سے لاہور ہائی کورٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی، پولیس کے روکنے پر وکلا نے جی پی او چوک میں شدید نعرے بازی کرنے کے ساتھ عدالت کے احاطے میں لگے واک تھرو گیٹ کو توڑ دیا جب کہ کئی وکلا نے ڈنڈوں کے ساتھ چیف جسٹس کے داخلی گیٹ پر دھاوا بول دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ فوری طور پر ملتان بار کے صدر شیرزمان قریشی کی گرفتاری کا حکم واپس لے اور اس کیس کو مزید نہ سنا جائے۔